پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

ایم ڈبلیو ایم نے اپنے امیدوار انتخابی میدان میں اتار دیئے، منشور کا اعلان

شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے آٹھ فروری کو ہونے والے عام انتخابات میں اپنے بارہ امیدواروں کو میدان میں اتارتے ہوئے انتخابی منشور کا بھی اعلان کر دیا ہے۔ ایم ڈبلیو ایم شعبہ سیاسیات کی جانب سے جاری امیدواروں کی فہرست کے مطابق مجلس وحدت مسلمین کے امیدوار انتخابی نشان خیمہ سے حصہ لے رہے ہیں جبکہ 4 امیدوار پاکستان تحریک انصاف اور ایم ڈبلیو ایم کے مشترکہ امید وار ہوں گے۔ حتمی فہرست کے مطابق بھکر NA-92 سے سید ظہیر عباس نقوی، PP-186 اوکاڑہ سے گلزار حسنین، PP-18 راولپنڈی سے اسد عباس، سندھ کے علاقے NA-193 شکارپور سے علامہ مقصود علی ڈومکی، PS-103 کراچی سے اصغر حسین شہیدی، NA-37 پاراچنار سے انجینئر حمید حسین، PK-96 پاراچنار کرم سے سید نجات حسین، NA-262 بلوچستان سے جعفر علی، NA-263 کوئٹہ سے رباب لیاقت علی ہزارہ، PB-42 سے علامہ علی حسنین حسینی، PB-40 سید عباس موسوی امیدوار ہوں گے۔

،علاوہ ازیں مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے الیکشن 2024ء کے لیے اپنا منشور جاری کر دیا ہے، جس میں پاکستان کی نظریاتی، جغرافیائی، دفاعی، سماجی، ثقافتی، اقتصادی اور سیاسی شعبوں کے متعلق پالیسی اور لائحہ عمل کا اعلان کیا گیا ہے، آزاد خارجہ و داخلہ پالیسی کو بھی منشور کا اہم حصہ قرار دیا ہے، قومی منصوبہ بندی سمیت اظہار رائے کی آزادی، انتخابات، حق رائے دہی اور عدل و انصاف پر مبنی اسلامی معاشرے کے قیام اور اہمیت پر زور دیا گیا ہے، امن وامان کو قائم رکھنا اور شدّت پسندانہ سوچ کا خاتمہ بھی شامل ہیں۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ترجمان کے مطابق احتساب اور شفافیت بھی ہماری ترجیحات میں شامل ہیں، ملک کی برآمدات میں اضافے اور درآمدات میں نمایاں کمی وقت کی ضرورت ہے، صنعت و تجارت اور زراعت کے شعبے کو بھی ترقی دی جائے گی، توانائی کی پیداوار میں اضافے سے ملکی ضروریات کو پورا کیا جائے گا، انفارمیشن ٹیکنالوجی و دیگر جدید ترین ٹیکنالوجی میں نوجوانوں کی تعلیم و تربیت سے روزگار کے مواقع میسر کیئے جائیں گے، خواتین، بچوں، جوانوں اور بوڑھوں کی فلاح وبہبود ہماری پالیسی کا حصہ ہیں، اس کے علاوہ انتظامی ڈھانچہ، اقلیتوں کے حقوق، میڈیا، عدلیہ پر بھی بات کی گئی ہے، تعلیم و صحت اور کھیلوں کے میدان بھی آباد کرنا ہمارے منشور کا حصہ ہیں، اولین ترجیح ملک کے اندر روزگار کے وسیع تر مواقع فراہم کیئے جائیں اور ساتھ ہی بیرون ملک روزگار کے لیے بھی ہنر مند افراد کے لیے محفوظ و باوقار مواقع پیدا کئے جائیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button