پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

عالمی یوم طوفان الاقصیٰ پر تحریک بیداری امت مصطفیٰ کی ملک گیر ریلیاں اور اجتماعات

شیعہ نیوز: تحریک بیداری امت مصطفیٰ کی جانب سے عالمی یوم طوفان الاقصی کے موقع پر ملک بھر میں ریلیاں اور اجتماعات منعقد کیے گئے۔ لاہور، اسلام آباد، کراچی، کوئٹہ، پشاور، گلگت، بلتستان، ملتان، ساہیوال، ڈیرہ اسماعیل خان، بھکر، سرگودھا، ڈیرہ غازی خان، لاڑکانہ اور دیگر چھوٹے بڑے شہروں میں عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ لاہور میں یکجہتی غزہ و لبنان مارچ مسلم ٹاؤن موڑ سے بھیکے وال موڑ تک ہوا جس میں مرد و خواتین، بچے، علماء کرام، مختلف مکاتب فکر اور شعبہ ہائے زندگی سے وابستہ افراد نے بھرپور شرکت کی۔ تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ حماس کے "آپریشن طوفان الاقصیٰ” نے انٹیلی جنس اور عسکری شعبے میں برتری کی دعویدار ناجائز صہیونی ریاست کی ناک خاک میں رگڑ دی ہے اور ایک سال گزرنے کے باوجود بھی وہ امریکا کی جانب سے فراہم کردہ تمام تر فوجی، مالی و سیاسی حمایت اور بدترین جنگی جرائم کے باوجود اپنا اعلان کردہ ایک بھی ہدف حاصل نہیں کر سکی۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ اپنے ناجائز اڈے اور جنایتکار صیہونی ریاست کو پُرامن، مستحکم اور خطے میں ایک معمول کی ریاست میں تبدیل کرنا امریکہ کے اہداف میں شامل ہے۔ خیانتکار و بے ضمیر عرب حکمرانوں نے اس مقصد کے حصول کیلئے صہیونیوں سے تعاون کیا ہے اور یہ بات طے ہے کہ جو جنایت غزہ پر ہو رہی ہے وہ مکمل طور پر انہی کی ایما پر ہو رہی ہے۔ صہیونزم کی یلغار سے فلسطینیوں کا سینہ جبکہ خیانت و منافقت سے پشت زخمی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حزب اللہ، حماس اور اسلامی مزاحمت نے امریکی و صیہونی مقاصد کے برخلاف تمام دنیا کو فلسطین سے مربوط و ہم آہنگ کر دیا ہے اور اس قضیہ کو فراموشی کی نظر ہونے سے محفوظ رکھا ہے۔ آج امام خمینیؒ کا قدس کے محور پر مبنی بین الاقوامی ہم آہنگی اور مزاحمت کا تصور حقیقت بن چکا ہے۔

ریلی سے علامہ سید ضیاء اللہ شاہ بخاری، پیر حبیب عرفانی، پیر سید ھاورن علی گیلانی، پیر عثمان فرید چشتی، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، مولانا محمد جاوید قصوری، ڈاکتر علامہ میر آصف اکبر،  علامہ غلام اصغر صدیقی، علامہ مفتی سید عاشق حسین شاہ، علامہ محمد عاصم مخدوم، ڈاکٹر سید محمود غزنوی، علامہ اصغر عارف چشتی، علامہ حافظ محمد حسین گولڑوی،  پیر برہان الدین عثمانی، ڈاکٹر حسین پراچہ، پیر غلام رسول عرفانی، علامہ صاحبزادہ پرویز اکبر ساقی، پروفیسر فہد کاظمی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔ مقررین کا کہنا تھا کہ اسلامی مزاحمت اپنے تمام اہداف و مقاصد میں کامیاب رہی ہے، یہی وجہ ہے کہ امریکہ اور صہیونی ریاست اپنے ناجائز وجود پر پڑنے والی پے در پے کاری ضربوں کا جواب معصوم عورتوں اور بچوں کے قتل عام سے لے رہی ہے۔ امریکہ کے ہاتھ کہنیوں تک مظلوموں، بچوں، بیماروں اور عورتوں کے خون میں ڈوبے ہوئے ہیں، وہی ان جرائم کو گائیڈ کر رہا ہے جو غزہ میں انجام پا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مزاحمت سے پہچنے والی ہر کاری ضرب شیطان بزرگ امریکہ کے وجود پر لگ رہی ہے جس کا وجود خطے کے تمام مسائل کی جڑ ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو نکتہ انتہائی و نہائی اور امام راحل کا متعین کردہ ہے، وہ اسرائیل کی نابودی اور خطے سے ڈی-امریکانائزیشن ہے چونکہ صہیونی ریاست کا خاتمہ ہی ان تسلط پسند طاقتوں کے جرائم کو ختم کرنے کا واحد ذریعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ناجائز صیہونی حکومت اس علاقے کے لیے ایک مہلک اضافہ اور سراپا نقصان ہے، جو بلا شبہ ختم اور نابود ہو جائے گی، اور عرب حکمرانوں اور صہیونی لابیوں کے ہاتھ صرف ذلت اور بدنامی لگے گی جنہوں نے اپنے تمام وسائل و توانائیاں استکباری سیاست کے لیے وقف کر رکھی ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button