مزاکرات کامیاب، پنجاب میں یوم علیؑ کےجلوس برآمد کرنے کا فیصلہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) پنجاب حکومت اور شیعہ علماء کے درمیان رات گئے ہونے والے مذاکرات کامیاب ہوگئے، جس کے بعد حکومت نے یوم علیؑ کی مناست سے برآمد ہونیوالے تمام جلوسوں کی برآمدگی اور مجالس عزاء برپا کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ رات گئے حکومت کیساتھ مذاکرات میں علامہ محمد حسین اکبر، علامہ محمد افضل حیدری، حافظ کاظم رضا نقوی، شاہ حسین قزلباس، افسر رضا خان، خرم عباس نقوی، توقیر بابا، قاسم علی قاسمی، مشتاق حسین جعفری سمیت دیگر رہنما اور زعمائے ملت شریک ہوئے۔ علامہ محمد حسین اکبر نے ملت تشیع کی نمائندگی کرتے ہوئے کہا کہ عزاداری ہماری بقاء ہے، جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوسکتا، البتہ اس معاملے میں ہم حکومت کے وضع کردہ ایس او پیز پر عمل درآمد کریں گے۔
انہوں نے دو ٹوک انداز میں کہا کہ عزاداری کے جلوس رک نہیں سکتے، حکومت کوئی دوسرا آپشن دینے سے گریز کرے۔ جس کے بعد حکومت کی مذاکراتی ٹیم نے ہتھیار ڈالتے ہوئے تمام جلوس برآمد کرنے کی اجازت دیدی، تاہم حکومت کی جانب سے تاکید کی گئی کہ ایس او پیز پر سختی سے عملدرآمد کروایا جائے گا۔
علامہ محمد حسین اکبر نے کہا کہ الحمدللہ، ہم حکومتی ٹیم کو قائل کرنے میں کامیاب ہوگئے ہیں۔ اس حوالے سے اب ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم حکومت کے وضع کردہ ایس او پیز پر عملدرآمد کریں۔ علامہ محمد حسین اکبر کا کہنا تھا کہ تمام عزادار ماسک پہن کر آئیں، 6 فٹ کا باہمی فاصلہ رکھیں اور سینیٹی ٹائیزر کا استعمال یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ یقیناً ہماری جانیں قیمتی ہیں، ان کی حفاظت ہمارا فرض ہے، اس لئے عزادار خود بھی احتیاط کریں اور جلوس کے منتظمین سے بھی تعاون کریں۔
ڈاکٹر محمد حسین اکبر کا کہنا تھا کہ وہ قوم سے گزارش کرتے ہیں کہ 60 سال سے زائد عمر کے افراد جلوسوں میں شریک نہ ہوں اور بچوں کو بھی ساتھ نہ لائیں، جبکہ انہوں نے خواتین سے بھی درخواست کی کہ وہ بھی کوشش کریں کہ اس بار جلوسوں میں شریک نہ ہوں تو یہ بہتر ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اس حوالے سے ڈاکٹر غضنفر مہدی نے اسلام آباد سے ہمارے ساتھ بھرپور تعاون کیا اور ہماری گزارشات کو وزیراعظم تک پہنچایا جبکہ کراچی، ملتان، راولپنڈی سے بھی عمائدین رابطے میں تھے اور اللہ کے فضل و کرم سے حکومت کیساتھ معاملات طے پا گئے ہیں۔