دنیا

امریکی سلامتی امور کے مشیر کی برطرفی، وجوہات سامنے آنے پر نتن یاہو غضبناک

شیعہ نیوز: امریکی قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کی برطرفی کی وجوہات سامنے آنے پر صہیونی وزیر اعظم غضبناک ہوگئے۔

رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کو ان کے عہدے سے برطرف کیا ہے۔ ایران کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے دوران ان کی برطرفی کی وجہ سے مختلف خبریں اور انکشافات سامنے آرہے ہیں۔

اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کے دفتر نے مائیک والٹز کی برطرفی سے متعلق واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ پر شدید ردعمل ظاہر کرتے ہوئے، ان خبروں کو بے بنیاد قرار دیا ہے جن میں دعوی کیا گیا تھا کہ نتن یاہو اور والٹز کے درمیان ایران کے معاملے پر قریبی رابطہ تھا۔

یہ بھی پڑھیں : ایک نیا تنازعہ۔۔۔ ٹرمپ نے پوپ کے لباس میں اپنی تصویر پوسٹ کر دی

نتن یاہو کے دفتر کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کا والٹز کے ساتھ ایران کے موضوع پر کوئی گہرا یا مسلسل رابطہ نہیں رہا۔ البتہ فروری میں صدر ٹرمپ سے ملاقات سے قبل ایک دوستانہ ملاقات ضرور ہوئی تھی جس میں اسٹیو وٹکاف بھی شریک تھے۔

دفتر کے مطابق اس دورے کے دوران ایک اور نشست میں نائب صدر جی ڈی ونس، نتن یاہو اور والٹز شریک ہوئے، لیکن بعد ازاں صرف ایک بار ٹیلیفونک رابطہ ہوا جس میں ایران سے متعلق کوئی بات چیت نہیں ہوئی۔

یاد رہے کہ واشنگٹن پوسٹ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ مائیک والٹز کو ایران سے متعلق پالیسی پر صدر ٹرمپ سے شدید اختلافات کے باعث برطرف کیا گیا۔ رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ والٹز اسرائیل کے ساتھ مل کر ایران کے خلاف فوجی کارروائی کو ترجیح دے رہے تھے، جس سے ٹرمپ ناخوش تھے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ اب برطرفی کے بعد مشیر قومی سلامتی کے عہدے کے لیے صدر ٹرمپ کے سینئر سیاسی مشیر اسٹیفن ملر کا نام لیا جارہا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button