نیتن یاہو کو نا اہل قرار دیا جائے، تل ابیب میں مظاہرہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) صیہونی حکومت کے سابق وزیر جنگ نے بن یامین نیتن یاہو کو وزارت عظمی کے لیے نا اہل قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اسرائیل بیتونا نامی پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیر جنگ لیبرمین نے اسپیکر پارلیمنٹ کے نام ایک پیغام میں کہا ہے کہ بنیامین نیتن یاہو کو وزیر اعظم بننے سے روکنے کے لیے ضروری قانون سازی کریں۔
انہوں نے کہا کہ نیتن یاہو مسلسل وقت ضائع کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور مخلوط حکومت کی تشکیل کے لیے بلو اینڈ وائٹ پارٹی کے ساتھ سمجھوتے پر دستخط سے گریزاں ہیں۔
دوسری طرف اسرائیلی وزیراعظم کی کرپشن اور ان کی پالیسیوں کے خلاف صیہونی ریاست کے دارالحکومت تل الربیع (تل ابیب) میں ایک احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق تل ابیب میں نیتن یاھو کے خلاف ہونے والے احتجاج میں وزیراعظم کی طرف سے کورونا کی وجہ سے لگائی پابندیوں کومسترد کردیا۔
مظاہرین نے نیتن یاھو کے حریف بینی گینٹز پر زور دیا کہ وہ کرپشن میں ملوث نیتن یاھو کے ساتھ شراکت اقتدار کو مسترد کردیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق سوموار کے روز تل ابیب کے اسحاق رابین گرائونڈ میں’’ سیاہ پرچم‘‘ نامی تحریک کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ ہوا۔
مظاہرین کے کورونا کی وجہ سے ایک دوسرے سے دو میٹر کا سماجی فاصلہ رکھا اور چہروں پر ماسک لگا رکھے تھے۔مظاہرین نے’’جمہوریت بچاؤ‘‘ کے عنوان سے اسرائیلی وزیراعظم کی جمہوریت کش پالیسیوں پر تنقید کی اور کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم اپنے ہی عوام سے امتیازی سلوک اور نسل پرستانہ طرز عمل اختیار کیے ہوئے ہیں۔
احتجاج کرنےوالے ایک لیڈر نے بعد ازاں ٹویٹر پر اس مظاہرے کی تصاویر پوسٹ کیں اور لکھا کہ اسرائیلی عوام نے صیہونی ریاست کی جمہوریت دشمنی پرمبنی نیتن یاھو کی پالیسیوں کو مسترد کردیا ہے۔ نیتن یاھو نے کورونا کی آڑ میں شہریوں کے حقوق دبانے کی مذموم مہم شروع کر رکھی ہے۔