
نتن یاہو کی حکومت کو شدید دھچکا؛ اہم جماعت کی کابینہ سے علیحدگی
شیعہ نیوز: حریدی جماعت کی کابینہ سے علیحدگی کے بعد حکومتی اتحاد 63 ارکان تک محدود اور اکثریت خطرے میں پڑ گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق نتن یاہو حکومت کی اتحادی اور صہیونی پارلیمنٹ میں چار نشستوں کی حامل حریدی جماعت دیگل ہتوراہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ وزیر اعظم نتن یاہو کی کابینہ سے علیحدہ ہورہی ہے۔
نیوزکے مطابق، صہیونی ذرائع ابلاغ نے اس خبر کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ دیگل ہتوراہ نے حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ اس لیے کیا ہے کیونکہ حریدی یہودیوں کو فوجی سروس سے مستثنی کرنے والا قانون پارلیمان میں منظور نہیں ہوسکا۔
یہ بھی پڑھیں : کل ایک کٹھن رات گزری، تمام اسرائیلی سوگوار ہیں، نیتن یاہو
عبرانی اخبار "یسرائیل ہیوم” نے بتایا کہ اس فیصلے کے بعد نتن یاہو کی قیادت میں حکومتی اتحاد کی پارلیمانی طاقت کم ہو کر صرف 63 ارکان تک رہ گئی ہے۔
ذرائع نے مزید بتایا کہ اگر دیگل ہتوراہ کی اتحادی جماعت "اگودت یسرائیل” نے بھی کابینہ سے علیحدگی کا فیصلہ کیا، تو اتحادی اراکین کی تعداد صرف 60 رہ جائے گی، جو پارلیمان میں سادہ اکثریت کے لیے ناکافی ہے۔
یہ صورتحال نتن یاہو کی حکومت کے لیے ایک بڑا سیاسی بحران ثابت ہوسکتی ہے۔