
مرحوم کو مجالس عزااور تلاوت قرآن کا ثواب نہیں پہنچتا، مولانا جواد نقوی کا نیافتوی
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) تنظیم تحریک بیداری کے تاحیات سربراہ مولانا جواد نقوی نے اپنےقائم کردہ مذہب کے حوالے سے ایک اور فتوی جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم کو تلاوت قرآن اور جالس عزا کا ثواب نہیں پہنچتا۔
تفصیلات کے مطابق مولانا جواد نقوی جو کہ تشیع سے علیحدہ اپنا ایک مذہب رکھتے ہیں انہوں نے ایک نیا فتوی جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ انسان کے مرجانے کے بعد اس تک تلاوت قرآن، مجالس عزا و ذکر انبیاء و اہل بیت ؑ کا کوئی ثواب نہیں پہنچتا۔
انہوں نے کہا کہ ہم صرف مرحوم کی مغفرت کی دعا کرسکتے ہیں تاہم مرحوم کو صرف وہی پہنچتا ہے جو اس نے اپنی زندگی میں انجام دیا ہو۔
یہ خبر بھی پڑھیں میرے مدرسے میں شیعہ بچوں کو دیوبندی اساتذہ دین پڑھاتے ہیں، علامہ جواد نقوی کا انکشاف
علامہ جواد نقوی کے مذہب کی بات مان لی جائے تو ان کے عقیدے کے مطابق مرنے کے بعد مسلمان کی قضا نمازوں اور قضا روزوں کا بھی کوئی فائدہ نہیں کیونکہ اس کا ثواب تو مرحوم تک نہیں پہنچتا۔
واضح رہے کہ مکتب اہل بیتؑ کا عقیدہ یہ ہے کہ مرحوم تک تلاوت قرآن پاک، تسبیحات و اذکار اور مجالس عزا کا ثواب پہنتا ہے۔ نہ صرف یہ کہ بلکہ اگر مرحوم کے ایصال ثواب کیلئے کوئی نیک کام کیا جائے تو اس کا ثواب بھی مرحوم تک پہنچتا رہتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ ائمہ طاہرین ؑ کی جانب سے مرحومین کی قبور پر جانے اور تلاوت قرآن و دعاؤں کی ترغیب دی گئی ہے۔ ائمہ ؑ کے اقوال و فرامین زمانہ آخر کے فتنوں سے مومنین و مسلمین کی حفاظت کا بہترین وسیلہ ہیں۔