پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

کوئی مسلمان یزید کو اپنا امام نہیں مان سکتا، علامہ سبطین سبزواری

شیعہ نیوز: شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے ناصبی مولوی عبدالخالق بھٹی کی طرف سے یزید کی وکالت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلی تھیلے سے باہر آ گئی، اسلام کے لبادے میں دشمنان آل رسول ناصبی عناصر یزید کا دفاع کر کے نعوذ باللہ نواسہ رسول امام حسین علیہ السلام کے قیام کربلا کو اسلام کیخلاف اقدام ثابت کرنے کی سازش کر رہے ہیں۔ لاہور میں عہدیداروں سے گفتگو میں انہوں نے کہا یزید کی چار سال تین مہینے چھ دن کی حکومت میں اس ملعون نے اسلام اور مسلمانوں کیساتھ ایسے مظالم کئے کہ انسانیت شرما گئی۔ یزید نے اپنی حکومت کے پہلے سال ’اسلام کی تبلیغ اور ترویج ‘کچھ اس طرح سے کی کہ آل رسولؑ کو شہید کر دیا۔ دوسرے سال اسلام کی خاطر یزید نے ’واقعہ حرہ‘ کیا، جس میں کئی اصحاب رسول کا قتل عام اور عام مسلمانوں کا قتل کیا، 1500 سے زائد کنواری لڑکیوں سے زنا، مسجد نبوی کی حرمت کو پامال کرتے ہوئے مسجد نبوی میں گھوڑے اور خچر باندھے گئے، 15 دن تک مسجد نبوی میں اذان نہیں ہوئی۔ کیا یہ اسلام کی خدمت ہے؟ جس پر ناصبی مولوی فخر کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یزید کی حکومت کے تیسرے سال شہر مقدس مکہ مکرمہ پر چڑھائی کی گئی۔ خانہ کعبہ کو جلایا اور توڑا گیا۔ شعائر الٰہی کی توہین کی گئی۔ یزید شراب نوشی کرتا اور تارک الصلٰوة تھا۔ حلال کو حرام اور حرام کو حلال سمجھتا تھا۔ یزید دین پیغمبر کا مذاق اڑانے والا اور قرآن کی توہین کرنیوالا تھا۔ یہ ملعون جنگل میں شکار کرتے ہوئے مارا گیا۔ اس کی زندگی کا یہی خلاصہ ہے، جو اس نے’ اسلام کی خدمت کی ہے‘۔ اب دنیائے اسلام خود فیصلہ کر لے کون لوگ ہیں جو یزید جیسے فاسق و فاجر اور ملعون شخص کو اپنا چھٹا امام، خلیفہ رسول اور رحمت اللہ کا مصداق سمجھتے ہیں۔ کیا ان کا اسلام سے کوئی تعلق ہے؟ علامہ سبطین سبزواری نے کہا یاد رہے کہ ’رحمت اللہ اور لعنت اللہ‘ اپنا مصداق خود ڈھونڈ لیتے ہیں، جو شخص آل رسولؑ، صحابہ کرام اور عام مسلمانوں کا قاتل ہو، دین مبین کا مذاق اڑاتا ہو۔ نبی اور قرآن کی توہین کرتا ہو۔ تو وہ لعنت اللہ ہے یا رحمت اللہ؟ کیا یہ شخص اسلام اور صحابہ رسول کا محافظ ہو سکتا ہے؟ صاحبان بصیرت کے فیصلے کیلئے اتنا ہی کافی ہے۔

انہوں نے کہا ہے کہ مولوی عبدالخالق بھٹی اور ان جیسے کئی یزیدی جان بوجھ کر ملک میں امن کی فضا کو مکدر کرنا چاہتے ہیں۔ اس ناصبی دہشتگرد گروہ کو تقویت دی جا رہی ہے، جو مسلمانوں میں فرقہ واریت اور دہشتگردی کی آگ کو بھڑکانے کیلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا اسلام وہ دین ہے، جو رسول اور خانوادہ رسول سے امت تک پہنچا، جبکہ دوسرا اسلام وہ ہے جس کا نمائندہ یزید ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کوئی مسلمان یزید کو اپنا امام نہیں مان سکتا، اب مسلمان اس چیز کا فیصلہ کریں کہ ان کی صفوں میں بیٹھ کر یزید کی حمایت کرنیوالے کون لوگ ہیں؟۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button