
خمینیؒ جیسی ہستی مکتب عاشورا کے علاوہ کوئی اور جنم نہیں دے سکتا، علامہ جواد نقوی
شیعہ نیوز:تحریک بیداری امت مصطفیٰ (ص) کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے بانی انقلاب اسلامی امام سید روح اللہ خمینیؒ كی چونتیسویں برسی كے موقع پر نشتر پارک کراچی میں منعقدہ عظیم الشان اجتماع سے خطاب كرتے ہوئے کہا کہ امام راحل مرد آفاقی اور علامہ اقبال کی آرزو تھے، جنہوں نے جب مسلم اقوام كی مشكلات كا جائزہ لیا تو اس نتیجہ پر پہنچے كہ تمام مشكلات كا منبع ظلم پذیری، ذلت پذیری و غلامی پذیری ہے جس وجہ سے شہنشاہیت و سامراجیت اتنے سالوں سے ان پر مسلط ہے۔ انہوں نے تمام قوموں کو آزادی کا فارمولہ بتایا لیکن المیہ یہ ہوا کہ ان کی دی گئی رہنمائی فقط ایران کے ساتھ منسوب کردی گئی۔
علامہ جواد نقوی نے کہا کہ فکر امام خمینیؒ میں ہی پاکستان کی نجات ہے، پاکستانی قوم جو ہر لحاظ سے دنیا کی ایک مضبوط ترین اور توانائیوں سے بھرپور قوم ہے، آج آئیڈیالوجی، آزادی کے ماڈل اور قیادت کی کمی کی وجہ سے ذلت کی زندگی گزار رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے تقریبا سات پیغام پاکستان کی قوم کے لئے دیئے ہیں جن میں حقیقی اسلام کی شناخت، وحدت امت، شیطانی طاقتوں سے اظہار برات، مسلمانوں کے اندر انقلاب نما افراد سے دوری، حضور در میدان، خود کفالت کا حصول، مغربی ثقافت پر حساسیت، علماء کی ذمہ داریوں پر حساسیت اور ولایت فقیہ شامل ہیں۔
انکا مزید کہنا تھا کہ انہی افکار سے انقلاب پھوٹا جس نے کئی ہزار سالہ شہنشاہیت کی ناک خاک میں رگڑ دی مگر وہ انقلاب ایرانی نہیں ہے جیسے اسلام حجازی نہیں ہے، بعض چیزیں انسانی متاع ہوتی ہیں اور ملت پاکستان کو انہی کی ضرورت ہے۔ اجتماع میں تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے جید علماء کرام نےخطاب کیا جبکہ مفتی مکرم محمودی قادری (ادارہ منہاج القرآن)، مولانا جواد نوری (ہیئت آئمہ مساجد و علماء امامیہ پاکستان)، مولانا محمود الحسینی (رہنما جمعہ علماء اسلام) مولانا منظر الحق تھانوی، مولانا شاہ فیروز الدین رحمانی اور کراچی و سندھ سے آئے ہوئے مختلف مکاتب فکر کے علماء کرام و دیگر اہم شخصیات و ہزاروں کی تعداد میں عوام نے شرکت کی۔