ناروے میں قرآن کی بےحرمتی کیخلاف کراچی میں احتجاجی مظاہرہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ ناصر عباس جعفری کی ہدایت پر اتوار کے روز کراچی، اسلام آباد، لاہور، پشاور، کوئٹہ اورگلگت بلتستان سمیت ملک کے مختلف شہروں میں پُرامن احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔
احتجاجی مظاہروں کا مقصد ناروے میں قرآن پاک کی توہین کے واقعہ پر اقوام عالم کو اپنے غم و غصے سے آگاہ کرنا تھا۔ احتجاج میں شرکاء نے پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ناروے کی حکومت کے خلاف نعرے درج تھے۔
محفل شاہ خراسان روڈ سے سولجر بازار سگنل تک ریلی نکالی گئی اور احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ احتجاجی مظاہرے سے علامہ صادق جعفری، علامہ مبشر حسن، میر تقی ظفر، محمد الیاس صدیقی، مطلوب اعوان قادری، معروف عالم دین مولانا عبداللہ جونا گڑھی، حیدر زیدی، سبط اصغر سمیت دیگر مقررین نے بھی خطاب کیا اور شیعہ و سنی علمائے کرام نے قرآن کریم کی تلاوت کی۔
احتجاجی مظاہرے کے اختتام پر مظاہرین نے امریکہ و ناروے کے پرچم نظر آتش کئے۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے ایم ڈبلیو ایم سندھ کے سیکریٹری جنرل علامہ باقر عباس زیدی نے کہا ہے کہ ناروے میں مقدسات اسلام کی توہین کا یہ پہلا واقعہ نہیں، اس سے قبل نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے توہین آمیز خاکوں کی اشاعت کے جرم کا بھی یہ ملک مرتکب ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا بنیادی حقوق کی آزادی کی آڑ میں کسی کے مذہب کی تضحیک کی ہرگز اجازت نہیں ہونی چاہیئے، اقلیتوں سمیت تمام طبقات کو ہر طرح کا تحفظ فراہم کرنا ریاست کا اولین فریضہ ہے، سیان نامی تنظیم کی تخریبی فکر سے آگاہ ہونے کے باوجود انہیں شرپسندانہ اقدامات کے لئے کھلی چھٹی دے کر نارویجی حکومت نے پورے دنیا کے مسلمانوں کے مذہبی جذبات کو مجروح کیا ہے، اس دل آزاری پر ناروے کی حکومت کو پوری دنیا کے مسلمانوں سے معافی مانگنی چاہیئے۔
احتجاجی مظاہرے سے معروف اہلسنت عالم دین مولانا عبداللہ جونا گڑھی نے کہا کہ مذکورہ ریاست میں مقدسات اسلام کی توہین کے واقعات کا تسلسل وہاں کی حکومت کے متعصبانہ طرز عمل اور اسلام دشمنی کی نشاندہی کرتا ہے، امت مسلمہ کے مذہبی جذبات کے حوالے سے یہود و نصاریٰ یقینا مغالطے میں ہیں، عالم اسلام کے درمیان لاکھ اختلافات سہی لیکن دین اسلام کی حرمت و دفاع کے لئے پوری امت مسلمہ کے جذبات اور نظریات ایک جیسے ہیں، مسلمان کبھی بھی اپنے دین اور مقدسات کی توہین برداشت نہیں کرسکتے، شدت پسند تنظیم سیان کے سرکردہ رکن لارس کی طرف سے قران کی توہین کا فعل ایک ناقابل معافی جرم ہے، مجلس وحدت مسلمین سمیت ہر مسلمان کا یہ مطالبہ ہے کہ اس گستاخ کو سخت ترین سزا دی جائے اور ناروے کی حکومت مستقبل میں ایسے دلخراش واقعات کی روک تھام کے لئے موثر قانون سازی کرے تاکہ آئندہ ایسا کوئی واقعہ رونما نہ ہو۔