مشرق وسطی

ایٹمی معاہدہ گزر گیا، اُس پر کوئی مذاکرات نہیں: جواد ظریف

شیعہ نیوز:محمد جواد ظریف نے اتوار کی شب ایران کے چینل دو سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جامع مشترکہ ایکشن پلان یا جے سی پی او اے کا چیپٹر بند ہو چکا ہے اس لئے اب اس حوالے سے دوبارہ مذاکرات نہیں کئے جائیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کی ٹرمپ انتظامیہ نے بلا جواز بین الاقوامی ایٹمی معاہدے سے خود بھی علیحدگی اختیار کی اور یورپی ممالک کو بھی اسکی خلاف ورزی کرنے پر اکسایا۔ جواد ظریف نے کہا کہ امریکہ کی بائیڈن انتظامیہ بھی اب تک جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے سرگرانی کا شکار ہے اور وہ کوئی یقینی فیصلہ کرنے میں ناکام رہی ہے اور اُس نے اب تک معاہدے کے حوالے سے موٹی موٹی اور بے بنیاد باتیں دہرائی ہیں، جبکہ اُس کے پاس اب بھی موقع ہے کہ وہ آپس میں بیٹھ کر اپنے متضاد بیانات کی اصلاح کرے۔

ایران کے وزیر خارجہ نے کہا کہ بائیڈن انتظامیہ ایک بڑی بدنامی کی وارث ہے اور اسے اب یا بعد بھی جامع ایٹمی معاہدے کی طرف آنا ہی ہوگا۔ انہوں نے ایٹمی معاہدے کے یورپی فریقوں کو بھی اپنے وعدوں پر عمل نہ کرنے کے باعث ایران کا مقروض قرار دیا۔

جواد ظریف نے دوٹوک الفاظ میں کہا کہ جیسا کہ قائد انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمیٰ خامنہ ای فرما چکے ہیں کہ جامع ایٹمی معاہدے کے حوالے سے اگر کسی کو اپنا حق مانگنے کا حق ہے تو وہ ایران ہے اور ایران کے علاوہ کوئی اور فریق اس پوزیشن میں نہیں کہ وہ معاہدے کے حوالے شرطوں کی بات کرے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button