پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

5 اگست کو شہید قائد عارف الحسینی کی برسی منائیں گے

شیعہ نیوز (پاکستانی خبر رساں ادار ہ )سربراہ مجلس وحدت مسلمین علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے اعلان کیا ہے کہ 5 اگست کو پورے پاکستان مین شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی کی برسی کے پروگرام منعقدس کیے جائیں گے۔

مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے دیگر قائدین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر پاکستان سمیت صوبائی گورنروں اور وفاقی وزراء کی علمائے کرام کے ساتھ محرم الحرام کے حوالے سے اہم ملاقات ہوئی ہے۔ گھروں، مساجد اور روائتی جلوسوں پر کوئی قدقن نہیں ہوگی، کورونا ایس او پیز کے تحت تمام عبادات انجام دی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے یوم علی علیہ السلام کے جلوسوں میں ہونے والی مشکلات نہ دہرائی جائیں، مرکزی حکومت ضلعی انتظامیہ تک بروقت احکامات پہنچائے، ہم نے پہلے بھی تمام دینی و معاشرتی سرگرمیوں میں حکومتی ایس او پیر کا سب سے زیادہ خیال رکھا تھا۔علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ شیعہ مسنگ پرسنز کے اہل خانہ شدید کرب و اذیت کا شکار ہیں۔ مسنگ پرسنز کے مسئلے پر حکومتی اداروں کی کارکردگی میں تیزی کی ضرورت ہے۔

علامہ راجہ ناصر عباس نے کہا کہ اس وقت پاراچنار کے علاقے بالشخیل میں حالات شدید خراب ہیں، مقامی انتظامیہ معاملات کو حل کرنے کی بجائے مزید خراب کر رہی ہے۔ پارا چنار بالشخیل کے تنازعے کا حل محکمہ مال کے کاغذات کے تحت ہونا چاہیئے۔انہوں نے کہا کہ ہماری آرمی چیف سمیت وزیر اعلیٰ کے پی کے اور مقتدر قوتوں سے اپیل ہے کہ اس مسئلے کو حل کریں، زمینوں کے مسئلے کو فرقہ وارانہ شکل دینے کی کوشش کی جا رہی ہے، اندیشہ ہے کہ اس مسئلے کوانٹرنیشنل قوتیں ہائی جیک نہ کر لیں۔

سربراہ مجلس وحدت نے اعلان کیا کہ 5 اگست کو پورے پاکستان میں شہید قائد عارف حسین الحسینی کی 32ویں برسی پورے عقیدت و احترم سے منائیں گے، ملکی اور بین الاقوامی سطح پر پروگرامات کا انعقاد کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت زائرین کے حوالے سے بننے والی پالیسی کو جلد سامنے لائے، زائرین پالیسی پر زیر گردش خبروں پر پاکستانی عوام میں تشویش پائی جاتی ہے، حکومت زائرین کے حوالے سے ایسے قوانین سے باز رہے، جسے ہم سب ریجیکٹ کر دیں، کچھ قوتیں اس ملک کو مسلکی آگ میں جھونکے پر تلی ہوئی ہیں۔

علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پاکستان ٹیلی ویژن کو مسلکی چینل بنانے کی کسی بھی کوشش کو قبول نہیں کریں گے، قومی چینل کو قومی وحدت و اسلامی اخوت کا آئینہ دار ہونا چاہیئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button