انقلاب اسلامی کی 44ویں سالگرہ کے موقع پر مجلس علماء امامیہ پاکستان کے زیراہتمام علما کا اجتماع
شیعہ نیوز:مجلس علماء امامیہ پاکستان کے زیر اہتمام مبلغین امامیہ کا ریجنل اجتماع سرگودہا میں منعقد ہوا۔ اجتماع میں انقلاب اسلامی کی حمایت و تائید اور مذہبی قوانین سے متعلق متنازعہ ترامیم پر مذمتی قراردادیں پیش۔ اجتماع میں چنیوٹ، سرگودھا اور خوشاب کے مبلغین امامیہ نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔ اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے حجت الاسلام والمسلمین نقی ہاشمی نے کہا انقلاب اسلامی کو نہضت انبیاء کا تسلسل قرار دیتے ہوئے انقلاب کے چاہنے والوں کو خود کو اسی نہضت کا حصہ سمجھتے ہوئے آگے بڑھنا چاہیے۔ حجت الاسلام والمسلمین نقی ہاشمی نے مزید کہا کہ مختلف انبیاء کی امتوں نے اپنے زمانے میں ایک ہی ہادی کو مشاہدہ کیا اور اسی ایک نبی کا اسوہ ان کے سامنے رہا لیکن ہم نے اس عصر میں متعدد اولیاء الہی کا دور دیکھا اور ان کے اسوہ کا مشاہدہ کیا ہے لہذا ہماری ذمہ داری بھی اسی لحاظ سے زیادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا ملک پاکستان میں ایک سپرپاور بننے کی تمام تر صلاحیت و توانائی ہے لیکن نااہل حکمرانوں کیوجہ سے ہم آج در در سے بھیک مانگ رہے ہیں۔ حجت الاسلام نقی ہاشمی نے مزید کہا انقلاب اسلامی ایران قرآن کی تعلیمات کا حقیقی مصداق ہے۔ اجتماع کے شرکاء سے گفتگو کرتے ہوئے دوسرے مقرر سید ابن حسن بخاری نے کہا متنازعہ فوجداری ترمیمی بل قرآن و سنت کی حقیقی تعبیر کی بجائے مسلکی تعبیر کو ملک پر نافذ کرنے کے منصوبے کا حصہ ہے۔ انہوں نے اس بل میں سنگین سزائیں تجویز کی گئی ہے جو توہین مذہب کے قانون کی اصلاح کے بغیر مسلکی غلبے کا ایک ہتھیار ہے۔ انہوں نے پاکستان کی تشکیل سے پہلے سے لیکر آج تلک شیعہ قوم کو اپنے حقوق کے حوالے سے تشویش ہے۔
انہوں نے کہا اہل اقتدار ہر کچھ عرصے بعد ایک نیا مسلکی ایجنڈا لیکر آجاتے ہیں تاکہ شیعہ قوم کو بیک فٹ پر رکھا جائے۔ انہوں نے مزید کہا شیعہ حقوق کے حوالے سے راجہ آف محمود آباد جناب امیر حیدر خان نے قائد اعظم محمد علی جناح سے جس تشویش کا اظہار کیا تھا وہ تشویش آج بھی باقی ہے۔ انہوں نے مزید کہا توہین سے متعلق قانون میں متنازعہ تبدیلی سے شیعہ شناخت اور عقیدے کی آزادی کو شدید خطرہ لاحق ہے۔ مبلغین امامیہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے تیسرے خطیب جناب حجت الاسلام والمسلمین سید جاوید حسین شیرازی نے کہا پیغمبر کی مصاحبت میں رہنے والے افراد کے بارے امت کے درمیان اختلاف ہے۔ اختلافی موضوعات پر کسی ایک مسلک کی تاریخ اور عقیدے کو نافذ کرنا قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا مزید مذہب اہلبیت ع میں صحابیت کا معیار صدق و ایمان کا تمام عمر قائم رہنا ہے، ظالم و فاسق و گناہ گار کے لیے نبی مکرم اسلام کی مصاحبت بے فائدہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا مذہب اہلبیت ع میں صحابیت کا موضوع دیگر مسالک سے مختلف ہے۔ انہوں نے مزید کہا قرآن میں دسیوں آیات ایسی ہین جن میں پیغمبر ص کی مصاحبت اختیار کرنے والے بعض افراد کی شدید مذمت وارد ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا اگر بعض صحابہ کی اگر مدح و ستائش ہے تو بعض کو کج دل والے کہا گیا ہے۔ خاتم الانبیاء کمپلیکس سرگودھا میں منعقد مبلغین امامیہ کے اس اجتماع میں سرگودھا ریجن کے مخلتف علاقوں سے سینکڑوں علماء و مبلغین نے شرکت کی۔