مشرق وسطی

مذاکرات میں خدا کے علاوہ کسی پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے، امام جمعہ تہران

شیعہ نیوز:تہران کے امام جمعہ آیت اللہ خاتمی نے کہا کہ ہمیں مذاکرات میں خدا کے علاوہ کسی پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔

رپورٹ کے مطابق، تہران کے امام جمعہ آیت اللہ سید احمد خاتمی نے کہا: امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے مسئلے میں دو نکات کا دھیان رکھنا چاہیے۔ پہلا نکتہ یہ ہے کہ ہمیں خدا کے سوا کسی پر بھروسہ نہیں کرنا چاہیے۔ یہ مذاکرات بالواسطہ ہیں، کیونکہ ہم ان پر بھروسہ نہیں کرتے، یہ صرف جوہری مسئلے پر ہوں گے اور غیر جوہری مسائل پر کوئی مذاکرات نہیں ہوئے اور نہ ہی ہوں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے بالواسطہ مذاکرات کو قبول کرنے کا دوسرا نکتہ یہ قرآنی تصور ہے کہ مذاکرات مضبوطی اور طاقت کے ساتھ کیے جائیں، اپنی قسمت کو ان مذاکرات سے نہ جوڑیں اور خدا پر بھروسہ کریں۔

یہ بھی پڑھیں : امریکی جنگی طیاروں کا یمن پر شدید حملہ، تیل کی بندرگاہ تباہ، 38 شہری شہید

آیت اللہ خاتمی نے کہا یہ مذاکرات امریکہ کی صلح پسندی کے دعوے کا امتحان ہیں، جس فریق نے جوہری معاہدہ توڑا ہو اس پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔

انہوں نے واضح کیا کہ ٹرمپ نے متعدد بار کہا ہے کہ تمام آپشن میز پر ہیں۔ ہمارا آپشن بھی میز پر ہے اور ہمارا پہلا آپشن یہ ہے کہ ایران تسلط پسندی اور دھونس دھمکی کو ہرگز قبول نہیں کرے گا، اگر ہمارے خلاف کوئی حماقت کی گئی تو ہم جوابی کارروائی کریں گے۔

تہران کے امام جمعہ نے حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا خیال ایک خواب ہے، اس مزاحمتی تنظیم نے لبنان کو صیہونی رژیم سے آزادی دلوائی ہے۔

انہوں نے غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام کے لیے ایک ہی راستہ ہے کہ وہ اٹھے اور اپنے تمام سیاسی اور معاشی وسائل کو بروئے کار لا کر اس مظلوم قوم کی مدد کرے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button