مشرق وسطی

اسرائیلی دستاویزات کی منتقلی کا آپریشن دشمن کی سمجھ سے باہر ہے، ایران

شیعہ نیوز:ایران کی ایران کی وزارت انٹیلی جنس نے صیہونی حکومت کی دستاویزات کی منتقلی کے پیچیدہ آپریشن کے حوالے سے تفصیلات شائع کی ہیں، اس سلسلے میں وزارت اطلاعات کا اعلامیہ درج ذیل ہے:

بسمه تعالی

عیدالاضحی اور غدیر کی دو عظیم مناسبتوں کے بابرکت ایام میں، فاتح خیبر، مولائے متقیان، حضرت علی ابن ابی طالب ع سے تمسک کرتے ہوئے ہم اس عظیم قوم اور ملت کو آگاہ کرتے ہیں کہ ملک کی انٹیلی جنس نے ایک بے مثال آپریشن میں صیہونی حکومت کو ایک خوفناک صدمہ سے دوچار کر دیا ہے۔

یہ تاریخی آپریشن حال ہی میں ملک میں دستاویزات کی ایک بڑی مقدار میں منتقلی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا، جسے غاصب رژیم کی حساس، سٹریٹجک اور انتہائی اعلی درجے کی دستاویزات تک رسائی کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا، اور ایک متحرک آپریشنل ماحول میں سخت ترین حفاظتی اقدامات کے تحت انجام دیا گیا تھا اور اب تمام آپریٹنگ فورسز بحفاظت اپنے ہیڈکوارٹرز میں تعینات ہیں۔

اس لیے اس آپریشن کے کچھ پہلووں اور کامیابیوں کا خلاصہ ذکر کیا جاتا ہے:

1. مواد کے لحاظ سے حاصل کردہ دستاویزات، اپنے موضوع کے تنوع کے علاوہ، اسٹریٹجک، عملی، تحقیقی اور سائنسی اہمیت کے حامل ہیں، جن میں سے کچھ غیر قانونی اور خفیہ جوہری ہتھیاروں کے پروگراموں سے متعلق ہیں جب کہ بعض میں امریکی اور یورپی اداروں کے ساتھ رابطہ کاری اس رژیم کے موجودہ اور مستقبل کے جوہری پروگرام شامل ہیں۔

دیگر حصوں میں فوجی اور میزائل پروگراموں سے متعلق دستاویزات، دوہرے سائنسی اور تکنیکی استعمال کے منصوبوں سے متعلق مواد، ان منصوبوں میں شامل مینیجرز، حکام اور سائنسدانوں کے نام، وضاحتیں، تصاویر اور پتے شامل ہیں۔

دریافت ہونے والے اہم نکات میں سے ایک یہ ہے کہ صیہونی حکومت اپنے شہریوں کے علاوہ دیگر ممالک کے محققین کو بھی استعمال کرتی ہے جن کی مکمل تفصیلات بھی دستیاب ہیں۔

ظاہر ہے کہ قابل فخر ایرانی قوم کی توجہ کے لیے دستاویزات کے کچھ حصے شائع کیے جائیں گے اور حاصل کردہ کچھ سائنسی اور تحقیقی کارناموں کو ملک میں استعمال کیا جا سکتا ہے اور متعلقہ اداروں اور تنظیموں کو پیش کیا جائے گا۔

دستاویزات کا ایک بڑا حجم ملک کی طاقتور مسلح افواج استعمال کرتی ہیں اور ان کے کچھ حصے دوست ممالک کے ساتھ تبادلے یا صیہونیت مخالف تنظیموں اور گروہوں کو پیش کیے جا سکتے ہیں۔

2. دستاویزات واضح طور پر ظاہر کرتی ہیں کہ کس طرح امریکہ اور بعض یورپی ممالک مجرم صیہونی حکومت کے ہتھیاروں کے پروگراموں کو فروغ دینے میں معاونین کے طور پر کردار ادا کرتے رہے ہیں، لیکن وہ جھوٹے اور دوہرے معیار کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران پر غیر پرامن راستہ اختیار کرنے کا الزام لگاتے ہیں۔

کئی سالوں سے غاصبوں کے کلب کی خاموشی اور حمایت کے سائے میں بدنامِ زمانہ صیہونی حکومت ایک طرح کی پراسرار ایٹمی سرگرمیوں کے راستے پر چل پڑی ہے جب کہ ایران کے بارے میں وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ یہ دنیا کے امن و سلامتی کے لیے خطرناک ہے اور اس طرح دنیا کے ظالم اور متکبر تسلط پسند اسلامی جمہوریہ ایران پر دباؤ ڈالنے کے لیے فریب کاری سے کام لے رہے ہیں۔

جب کہ ایران نے اپنے شہریوں کی صحت اور بہبود کو بڑھانے کے لیے جوہری توانائی کی فراہمی اور مضبوطی سے اعلان کیا ہے کہ اس نے جوہری ہتھیار بنانے کی کوشش نہیں کی ہے۔

3. حاصل کردہ سب سے دلچسپ دستاویزات میں مجرم صیہونی حکومت کی بعض بین الاقوامی اداروں کو بھیجی گئی "ایران کے پرامن ایٹمی پروگراموں کے خلاف” متعدد اور جھوٹی رپورٹیں شامل ہیں، اور اس سے بھی زیادہ دلچسپ بات یہ ہے کہ ان اداروں کی رپورٹوں اور دعووں میں قابض حکومت کے اسی کھلے جھوٹ کی عکاسی ہوتی ہے!

4. امام زمانہ (ع) کے گمنام سپاہیوں کی طرف سے غاصب حکومت کی دستاویزات تک رسائی، نیز انہیں مقبوضہ فلسطینی علاقوں سے نکالنے کے طریقے، اس طرح ڈیزائن اور نافذ کیے گئے تھے کہ متعدد سکیورٹی نیٹ ورکس اور پیچیدہ ہائی ٹیک نظاموں مکمل طور پر مفلوج کر دیا گیا۔ اس طرح کی سٹریٹجک دستاویزات کی حفاظت کے لیے صیہونی رژیم کی خصوصی تشویش ان کی حفاظت کے لیے سخت ترین اقدامات کے اطلاق کا باعث بنی۔

ان دستاویزات کو حاصل کرنے کی کوشش مکمل طور پر پیچیدہ کثیر الجہتی منصوبہ بندی کے ساتھ کی گئی۔

زیربحث آپریشن کی پیچیدگی اسرائیلی رژیم کی سمجھ سے باہر ہے کہ وہ اس کی مختلف جہتوں سے آگاہ ہو یا اپنی انٹیلی جنس کی نااہلی کو چھپا سکے۔ جیسا کہ حالیہ دنوں میں، متعدد صیہونیوں کو گرفتار کرکے اس نے عوام کی نظروں میں اپنا امیج بہتر بنانے کی کوشش کی ہے لیکن یقیناً یہ نتیجہ خیز ثابت نہیں ہوا۔

وزارت انٹیلی جنس کے پاس اب جو کچھ ہے وہ ایسی حالت میں حاصل ہوا ہے جب صیہونی رژیم اپنی ایک ناقابل تسخیر تصویر پیش کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ ان کے خیال میں سکیورٹی سسٹم میں دراندازی کی راہیں مسدود کر دی تھیں، انہیں ایک طرف بہادر فلسطینی مجاہدین کے عظیم آپریشن "طوفان الاقصیٰ” کا سامنا کرنا پڑا تو دوسری طرف انٹیلی جنس کی دنیا میں بے مثال سیکورٹی صدمہ پہنچا ہے۔

وزارت انٹیلی جنس آپریشن کی صورت میں اب جو کچھ ہوا ہے وہ بلاشبہ صیہونی حکومت کے انٹیلی جنس اور سیکورٹی ریکارڈ میں ایک شرمناک موڑ ہے جب کہ یہی مزاحمتی محور کے لیے ایک بے مثال تاریخی کامیابی ہے جس نے ایک بار پھر اس رژیم کے ناقابل تسخیر ہونے کو چیلینج کیا ہے۔

یہ آپریشن امام زمانہ (ع) کے گمنام سپاہیوں کی انتہائی لگن اور عزم کی ایک اور نشانی ہے کہ وہ پوری جانفشانی سے اور ہمہ گیر طریقے سے لڑیں گے اور آپ ع کے دشمنوں کا پیشہ وارانہ اور درست طریقے سے مقابلہ کریں گے۔

جد وجہد کا یہ سلسلہ ہمارے رہبر عظیم الشان حضرت آیت اللہ امام خامنہ ای کی قیادت میں اللہ تعالی کے فضل سے امام زمان علیہ السلام کے ظہور تک جاری رہے گا۔

وزارت انٹیلی جنس برائے تعلقات عامہ

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button