آئی ایس او کی جانب سے جامعہ کراچی میں سالانہ یوم حسین (ع) کا انعقاد
شیعہ نیوز:امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان جامعہ کراچی یونٹ اور دفتر مشیر امور طلبہ جامعہ کراچی کی جانب سے ’’إن الحسین مصباح الهدیٰ و سفینة النجاة‘‘ کے عنوان سے سالانہ یوم حسینؑ پارکنگ گراؤنڈ (بالمقابل آرٹس لابی) میں منعقد کیا گیا۔ یوم حسینؑ کی صدارت شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کی جبکہ اس موقع پر علامہ سید نصرت عباس بخاری، مولانا سید رضا مہدی رضوی، مولانا منظر الحق تھانوی، رئیس کلیہ اسلامی علوم پروفیسر زاہد علی زاہدی سمیت نامور علماء کرام نے خطاب کیا جبکہ مختلف نوحہ خواں حضرات نے بارگاہ امامت میں نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر یوم حسینؑ میں سوئیڈن میں سرکاری سرپرستی میں ہونے والی اہانت قرآن کریم کیخلاف منفرد احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا جس میں شرکاء نے بڑی تعداد میں قرآن بلند کرکے لبیک یا کتاب اللہ کے شعار بلند کئے۔ یوم حسینؑ میں طلبہ و طالبات سمیت اساتذہ کی بڑی تعداد شریک تھی۔
یوم حسینؑ سے اپنے خطاب میں پروفیسر ڈاکٹر خالد محمود عراقی نے کہا کہ کربلا میں امام حسین علیہ السلام اور ان کے باوفا ساتھیوں کی قربانی ایسی قربانی تھی جس نے باطل کا چہرہ سب کے لئے واضح کر دیا، امام حسینؑ کی سیرت ہمارے لئے مشعل راہ ہے، ہمیں چاہیئے کہ آپ کی سیرت کا بغور مطالعہ کریں اور آپ کی سیرت کو اپنانے کی کوشش کریں، واقعہ کربلا ایک ایسا سانحہ ہے کہ جس نے تمام عالم انسانیت کو جھنجوڑ کر رکھ دیا اور چودہ سو سال گزرنے کے باوجود بھی اس کی حرارت آج تک تازہ ہے، حضرت امام حسینؑ اور ان کے ساتھیوں نے باطل قوتوں کے سامنے ڈٹ جانے کا جو غیر متزلزل فلسفہ عالم اسلام بلکہ پوری دنیا کے اقوام کو دیا اسے حسینیت کہتے ہیں۔
علامہ نصرت عباس بخاری نے اپنے خطاب میں سوئیڈن میں ہونے والی اہانت قرآن کریم کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کتاب اللہ کی بےحرمتی کسی صورت بھی قابل برادشت نہیں، اگر دشمن یہ سمجھتا ہے کہ مسلمان آپس میں بٹے ہوئے ہیں اور وہ جو چاہے ان کے مقدسات کے ساتھ کرلے گا تو یہ دشمن کی بھول ہے، مسلمانان عالم کے درمیان امام حسینؑ محور اتحاد ہیں، مسلمانان عالم کو چاہیئے کہ اپنے تمام تر آپسی اختلافات کو پس پشت ڈال کر دشمن کا مقابلہ کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ امام حسینؑ سے محبت عین ایمان ہے، نواسہ رسول امام حسینؑ کی ذات ہی نجات کی کشتی اور آپ ہی چراغ ہدایت ہیں، واقعہ کربلا انسانی تاریخ کا ایک ایسا معجزہ ہے جس کو دنیا چاہ کر بھی فراموش نہیں کرسکتی۔
علامہ نصرت عباس بخاری نے طلبہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوان معاشرے کا مؤزن ہوتا ہے، اگر مؤذن سوتا رہ جائے تو نماز کی ادائیگی تک مشکل ہوجائے، اس ہی طرح آپ طلباء بھی معاشرے کی بہتری میں بہت اہم کردار رکھتے ہیں اس ملک کا مستقبل آپ سے وابستہ ہے، اگر آپ کی آشنائی اسلام کے حقیقی اصول کے ساتھ زیادہ ہوگی تو کل آپ اس امت اور ملک میں موجود بگاڑ کی اصلاح کرنے کا ذریعہ بن سکتے ہیں۔ اپنے خطاب میں دیگر مقررین نے بھی سوئیڈن میں ہونے والی توہین قرآن کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے توہین قرآن کو مسلمان حکمرانوں کی غیرت پہ سوالیہ نشان کرار دیا اور حکومت پاکستان سے سوئیڈن کے سفیر کو فوری ملک بدر کرنے کا مطالبہ کیا۔
مقررین کا مزید کہنا تھا کہ امام حسینؑ کسی فرقہ یا مذہب کے نہیں بلکہ عالم انسانیت کے عظیم پیشوا ہیں، آج مسلمانوں کو مختلف فرقوں میں تقسیم کردیا گیا ہے، ہمیں متحد ہونے اور درس کربلا سے سیکھنے کی ضرورت ہے، آج پوری اُمت مسلمہ مسائل کا شکار ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ حسینیت کے جذبہ کو بیدار کیا جائے۔ مقررین نے مزید کہا کہ جن معاشروں میں اتحاد و اتفاق ہوتا ہے وہ کبھی بھی ابتری کا شکار نہیں ہوسکتیں کیونکہ اتفاق و اتحاد ایک بہت بڑی نعمت و دولت ہے۔ مقررین کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی صفوں میں شیرازے کو باندھنے اور اپنی صفوں کو متحد کرنے کی ضرورت ہے اور بالخصوص ایسے وقت میں کہ جہاں امت مسلمہ ہر آنے والے دوسرے دن کسی انتشار کے دہانے پر کھڑی ہوجاتی ہو، حضرت امام حسینؑ کا کردار و اخلاق ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔