اسلامی تحریکیںپاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

پاکستان کی خارجہ پالیسی محمدبن سلمان کے گرد گھومتی ہے، جواد نقوی

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) تحریک بیداری امت مصطفیٰ کے سربراہ علامہ جواد نقوی نے کہا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ایران، سعودی عرب اور عمان گئے ہیں اور عمان سے امریکہ گئے ہیں اور انہوں نے اس سفر کو امن کی سفارتکاری قرار دیا ہے۔

علامہ جواد نقوی نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کے مطابق وہ ایران اور امریکہ کے درمیان صلح کروانے گئے ہیں، کسی نے بھی ان کے اس سفر کو سنجیدہ نہیں لیا، کیونکہ یہ سفر سنجیدہ ہے ہی نہیں، اگر آپ صلح کروانے جاتے ہیں تو صلح کیلئے آپ کا غیر جانبدار ہونا ضروری ہے، مگر آپ جس جنگ میں فریق ہیں اس میں آپ صلح کیسے کروا سکتے ہیں، یہ مصالحت کے عنوان سے کوئی اور ہدف ہے، پاکستان کی خارجہ پالیسی محمدبن سلمان کے گرد گھومتی ہے، محمد بن سلمان روک دے تو آپ ملایشیاء کانفرنس میں نہیں جاتے ہیں، جو وزیر بن سلمان کا اتنا پابند ہے وہ مصالحت میں کیا کردار ادا کر سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں سعودی لابی مضبوط ہے، وہ جو حکم دیتے ہیں اس پر عمل ہوتا ہے، یہ ہفتے میں دو بار ریاض میں جاکر حاضری دیتے ہیں۔ اگر یہ سعودی عرب نے ہدف دیا ہے تو یہ ماننے والی بات ہے، یہ ایلچی بن کر گئے ہیں ناکہ مصالحت کار، یہ ایک پیغام لے کر گئے ہیں۔ اندر اور بات ہوتی ہے باہر کوئی اور بات ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا عمان تو یہ تعزیت کرنے گئے تھے، باقی ملکوں میں کیا کرنے گئے تھے؟ ایران کیا کرنے گئے، سعودی عرب کیا کرنے گئے اور امریکہ کیوں گئے؟ یہ صرف امن کا نام رکھا ہوا ہے، دعوے کرتے ہیں غیر جانبداری کے مگر غیر جانبدار ہیں نہیں، اسی رویے نے پاکستان کی حیثیت کو مشکوک کر دیا ہے، اب ترکی، ملایشیاء اور ایران پاکستان پر بھروسہ نہیں کر سکتے۔

انہوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس حکومت نےقاسم سلیمانی کو شہید تک نہیں کہا ، پاکستان میں شہید سلیمانی کے شہادت کے بعد لشکر جھنگوی اور سپاہ صحابہ کے سوا تمام لوگوںنے اظہار تعزیت کیا ہے، سب نے اعتراف کیا ہے کہ دین کے دفاع کیلئے اگر کوئی کام کر رہا تھا وہ قاسم سلیمانی ہی تھے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی حالات میں عراقی پارلیمنٹ نے قانون بنا دیا ہے کہ امریکی افواج عراق سے نکل جائیں اور اس کا مسودہ بھی امریکہ کو پہنچا دیا گیا، ٹرمپ نے جواب میں کہا اگر ہمیں عراق سے نکالا گیا تو ہم ایران سے بھی سخت پابندیاں لگائیں گے۔ اب عراقی عوام امریکہ کی موجودگی نہیں چاہتے۔

امریکہ کا انخلاء سفارتکاری سے ناممکن ہے، یہ لاتوں کا بھوت ہے، لاتوں سے ہی نکلے گا۔ حشد الشعبی والوں نے کہا ہے کہ امریکہ سیدھے طریقے سے نہیں نکلتا تو پھر ہم اسے نکالیں گے۔

علامہ جواد نقوی کا کہنا تھا کہ امریکہ کی کوشش ہے بحران کو بحران سے حل کیا جائے، چھوٹے بحران پر قابو پانے کیلئے بڑا بحران کھڑا کر دو، اس سے لگتا ہے کہ خطے میں اب کوئی بڑا بحران آئے گا۔ تمام ونگ حزب اللہ، حشد الشعبی، القدس فورس امریکہ سے انتقام لینے کیلئے بے چین ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں آگ کے شعلے کسی وقت بھی بلند ہو سکتے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button