پاکستان ایران سے اقتصادی تعلقات بڑھانے میں پیچھے نہیں ہٹے، ایف پی سی سی آئی
پاکستان اور ایران کے نجی شعبے FPCCI اور ICCIMA کے درمیان مشتر کہ چیمبر آف کامرس قائم ہونا چاہیے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر انجینئر دارو خان اچکزئی نے پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی، اقتصادی و معاشی شعبوں میں نئے شعبوں میں تعاون کرنے پر زور دیا، انہوں نے کہا کہ موجودہ عالمی اقتصادی صورتحال میں یہ وقت کی اہم ضرورت ہے کہ دونوں ممالک تجارت کے فروغ کیلئے بینکنگ چینل، ویزا، تجارتی قوانین کو آسان بنائیں اور سرحدی تجارت کو باہمی تعاون کے ذریعے فروغ دینا چاہیئے، جس سے ملک کی تاجر برادری کو سہولت فراہم ہوگی، ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمہوری اسلامی ایران کے وزیر برائے تجارت و صنعت اور کان کنی رضا رحمانی سے ایف پی سی سی آئی کیپٹل آفس اسلام آباد میں بات چیت کے دوران کیا، ایرانی سرکاری وفد میں حکومتی عہدیدار اور کاروباری حضرات بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ایف پی سی سی آئی کے نائب صدور عبدالوحید شیخ، محمد اعجاز عباسی، حاجی افتخار احمد، ایرانی سفیر مہدی ہنر دوست، ملک سہیل، میاں اکرم فرید، کریم عزیز ملک، سہیل الطاف، سابق نائب صدر زاہد شاہ اور علی رضا رضوی، پاک ایران بزنس کونسل ایف پی سی سی آئی کے چیئرمین شامل تھے۔
ایف پی سی سی آئی کے صدر انجینئر دارو خان اچکزئی نے کہا کہ پاکستان کو ایران کے ساتھ اقتصادی تعلقات کو فروغ دینے میں پیچھے نہیں ہٹنا چاہیے، پاکستان اور ایران کے درمیان تجارتی اور اقتصادی تعلقات کی موجودہ صورتحال کا حوالے دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان PTA کے مطابق 647 اشیاء کی درآمد پر ڈیوٹی میں رعایت دی گئی ہے، جبکہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم 1.3 ارب ڈالر ہے، جو کہ موجودہ صلاحیت سے بہت کم ہے۔ دارو خان اچکزئی نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی رُکاوٹوں کو دور کرنے کیلئے باہمی بینکنگ چینلز قائم کرنے تجویز دی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے نجی شعبے کو FPCCI اور ICCIMA کے درمیان مشتر کہ چیمبر آف کامرس قائم ہونا چاہیے، جو تاجر برادری کو سہولت دینے کے ساتھ تجارتی اور معاشی تعلقات کو فروغ دینے کیلئےحکومتوں کو مناسب اور قابل عمل پالیسیوں کیلئے تجاویز بھی دے۔
ایران کے وزیر اور سرکاری وفد نے ایف پی سی سی آئی کی مہمان نوازی کو سراہا اور کہا کہ دونوں ممالک کے مابین تجارتی صلاحیت موجود ہے۔ انہوں نے اس بات کی بھی تجویز دی کہ دونوں ممالک کی تاجر برادری کو مختلف شعبوں میں مشترکہ منصبوں پر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کے ماہرین کو چاہیے کہ وہ ساتھ کام کریں، تاکہ تجارت، سرمایہ کاری، سیاحت، ثقافت اور تکنیکی شعبوں میں نئے مواقع ہموار ہوں۔