پاکستانی بکاؤمیڈیا بھی اسرائیلی وبھارتی ایجنڈے پر رہبر انقلاب آیت اللہ خامنہ ای کے خلاف سرگرم
تفصیلات کے مطابق گذشتہ تین چار روز سے امریکی ، اسرائیلی اور بھارتی ذرائع ابلاغ نے ایک بار پھر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای حفظہ اللہ کے خلاف جھوٹی خبروں کی تشہیر تیز کردی ہے۔
شیعہ نیوز: اسرائیلی اور بھارتی میڈیا کے نقش قدم پر چلتے ہوئے پاکستانی بکاؤ نیوزچینلزنے بھی رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ سید علی خامنہ ای حفظہ اللہ اور نظام ولایت فقیہ کے خلاف جھوٹا اور من گھڑت پروپگینڈا تیز کردیا ہے ۔
مختلف پاکستانی نیوز چینلز پر آیت اللہ خامنہ ای کا توہین آمیز انداز میں تعارف اور صحت بابت جھوٹی افواہوں کا پرچار اور اپنے بیٹے کو خفیہ طور پر اپنا جانشین مقرر کرنے کا جھوٹادعویٰ۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ تین چار روز سے امریکی ، اسرائیلی اور بھارتی ذرائع ابلاغ نے ایک بار پھر رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ خامنہ ای حفظہ اللہ کے خلاف جھوٹی خبروں کی تشہیر تیز کردی ہے۔
مغربی ذرائع ابلاغ سمیت بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ آیت اللہ خامنہ ای کومہ میں چلے گئے ہیں جبکہ انہوں نے خفیہ طور پر اپنے صاحبزادے مجتبیٰ خامنہ ای کو اپنا جانشین مقرر کردیا ہے ۔
مغربی اور بھارتی ذرائع ابلاغ کے جھوٹ کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے اس خبر کے ساتھ مجتبیٰ خامنہ ای کے بجائے کہیں سابق ایرانی صدر شہید آیت اللہ ابراھیم رئیسی اور کہیں کتائب حزب اللہ کے سربراہ علامہ سید ہاشم الحیدری کی تصاویر آیت اللہ خامنہ ای کے فرزند مجتبیٰ خامنہ ای کے نام سے نشر کی ہیں۔
اسی خبر کو پاکستان کے بکاؤ اور ذرخرید نیوز چینلز نے بھی من وعن اسی انداز میں نشر کیا ہے جیسے ان کے آقاؤں نے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کیلئے پیش کیا۔
ڈان نیوز، بول نیوز , آج نیوز اور دیگر نجی نیوز چینلز نے اس خبر کو پیش کرتے ہوئے آیت اللہ خامنہ ای کے احترام اور تقدس کو بھی ملحوظ خاطر نہیں رکھا اور ان کا نام انتہائی بےادبی کے ساتھ لیا اور دعویٰ کیا کہ انہوں نے کومہ میں جانے سے پہلے ہی اپنے بیٹے مجتبیٰ کو اگلا سپریم لیڈر نامزد کردیا ہے ۔
یہ بھی پڑھیں: ’آپ غیر آئینی کام کیوں چاہتے ہیں‘ سنی اتحاد کونسل کو پارلیمانی جماعت قرار دینے کیخلاف درخواست خارج
واضح رہے کہ آیت اللہ خامنہ ای بحمد اللہ بلکل صحت مند اور خیریت سے ہیں اور اپنے ریاستی فرائض اور امور پہلے کی طرح بطریق احسن انجام دے رہے ہیںبلکہ عالمی مقاومتی تحریکوں کی شب وروز رہنمائی بھی انجام دے رہے ہیں۔
یہاں یہ بات بھی ذہن نشین رہے کہ ایران میں سپریم لیڈر کا تقرر کا اختیار صرف مجلس خبرگان رہبری کے پاس ہے جس میں ملک بھر سے جید فقہاء اور مراجعین شامل ہیں جن کی باہمی مشاورت سے ایران کے حاکم اعلیٰ کا انتخاب عمل میں آتا ہے ۔
پاکستان میں بسنے والے کروڑوں عاشقان ولی فقیہ بول نیوز اور دیگر ٹی وی چینلز کی انتظامیہ سے توہین آمیز رپورٹنگ پر سخت احتجاج کرتے ہوئےمطالبہ کرتے ہیں فوری طور پر اس جھوٹے اور توہین آمیز پروپگینڈے پر معافی مانگیں ورنہ ان چینلز کے خلاف پر زور احتجاج کیا جائے گا اور ان کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گذشتہ کئی سالوں سے پاکستانی میڈیا انڈسٹری کے متعدد نیوز چینلز کو غیر ملکی خصوصاً امریکی ، اسرائیلی اور بھارتی خفیہ ایجنسیوں سے فنڈز فراہم کیئے جاتے ہیں تاکہ وہ ان ممالک کے ایجنڈے کو فروغ دے سکیں ۔