پاکستانی حکومت کو دوبارہ مسئلہ کشمیر کو خارجہ پالیسی میں ترجیحی حیثیت دینا ہوگی,علامہ راجہ ناصرعباس
شیعہ نیوز:27 اکتوبر یوم سیاہ کشمیر پر بھارتی غاصبانہ تسلط کی یاد دلاتا ہے، گذشتہ سات دہائیوں سے نہتے کشمیری عوام بھارتی جبر واستبداد کا مردانہ وار مقابلہ کررہے ہیں،اقوام عالم اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی مظلوم کشمیری عوام پر بھارتی ظلم وبربریت پر خاموشی شرمناک اور افسوسناک ہے، پاکستانی حکومت کو بھی دوبارہ مسئلہ کشمیر کو خارجہ پالیسی میں ترجیحی حیثیت دینا ہوگی۔ کشمیریوں کی مشکلات کا حل ان کی خودمختاری میں مضمر ہے ، ان خیالات کا اظہار چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان علامہ راجہ ناصرعباس جعفری نے یوم سیاہِ کشمیر کے موقع پر مرکزی میڈیا سیل سے جاری اپنے مذمتی بیان میں کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارت کی فاشسٹ حکومت کشمیری میں انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزیوں میں مصروف ہے، نوجواں کا قتل عام ، پولیس تشدد،ماؤںبہنوں کی عصمت دری،کرفیو اور محاصرےروز کا معمول بن چکے ہیں، بھارت کے ریاستی اداروں نے کشمیری عوام کے خلاف انتقامی کارروائیوں کو اپنا فرض منصبی سمجھا رکھا ہے۔پوری دنیا کے سامنے بھارت کا گھناونا چہرہ بےنقاب ہونے کے باوجود اقوام عالم کی طرف سے کسی بھی ردعمل کا مظاہرہ نہ کیا جانا اسلام دشمنی اور تعصب کی بنیاد پر ہے۔پاکستان کے حکمرانوں کو بھی چاہئے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے جلد موثر اور دیرپاحل کیلئے عالمی سطح پر اقدامات بروئے کار لائیں افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ کشمیر ہماری خارجہ پالیسی میں اب پہلے کی طرح ترجیحی حیثیت نہیں رکھتا۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر عوام کو جب تک ان کا حق خودارادیت نہیں دیا جاتا تب تک کشمیر میں یہ آگ بھڑکی رہے گی۔خطے میں تناو کی یہ صورتحال عالمی امن کے لیے بھی شدید خطرہ ہے۔مسئلہ کشمیر محض دو ملکوں کے درمیان جغرافیائی تنازع نہیں بلکہ اس سنگین صورتحال سے بدترین انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ کشمیر میں سلگی ہوئی آگ پر اگر قابو نہ پایا گیا تو یہ اور بہت سارے دامنوں کو اپنی لپیٹ میں لے لے گی۔ انسانی حقوق کے عالمی اداروں اور بااثر حکمرانوں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرائیں۔ ان نے کہا کہ پاکستانی قوم مشکل کی ہر گھڑی میں اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑی ہے۔ہم انہیں کبھی بھی تنہا نہیں چھوڑیں گے۔