فلسطین کا احتجاج، عرب لیگ کی صدارت سے استعفیٰ
شیعہ نیوز : فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ انہوں نے عرب لیگ کی سربراہی قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کے وزیر خارجہ ریاض المالکی نے عرب لیگ کو امریکہ کی آلہ کار اور مردہ تنظیم قرار دیتے ہوئے عرب لیگ کی صدارت سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ریاض المالکی نے فلسطین کی تازہ ترین سیاسی صورتحال کے بارے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینی حکومت نے تاحال اس لیگ کے کردار و مقام کو مستحکم کرنے کے لئے تگ و دو کی ہے تاہم اب وہ عرب لیگ کی سربراہی قبول نہیں کرے گی۔
انہوں نے تاکید کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی حکومت عرب لیگ کے اندر موجود اپنی کرسی خالی نہیں چھوڑے گی کیونکہ اس طرح دوسرے مسائل کے علاوہ ایک خلاء بھی وجود میں آ جائے گا۔
عرب نیوز چینل المیادین کے مطابق فلسطینی وزیر خارجہ نے زور دیتے ہوئے کہا کہ عرب لیگ کے آخری اجلاس میں ہم نے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ اس لیگ کی سازباز کا خصوصی طور پر مشاہدہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عرب ممالک کی جانب سے غاصب صیہونی حکومت کے ساتھ دوستانہ تعلقات استوار کرنے کی جلدی کو دیکھتے ہوئے، اس لیگ کی سربراہی ہمارے لئے خوشگوار ثابت نہیں ہو گی۔
ریاض المالکی نے کہا کہ ہم اپنے موقف میں مضبوطی لانے اور امریکی دباؤ کے آگے نہ جھکنے کے لئے تمام ممالک کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
فلسطین نے یہ اقدام اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان معاہدوں کی مذمت نہ کرنے پر فلسطین عرب لیگ کی صدارت سے احتجاجی طور پرالگ ہوگیا۔
فلسطین کی صدارت میں رواں ماہ عرب لیگ کے 22 رکنی ممالک کے وزرائے خارجہ کا اجلاس ہوا تھا، جس میں فلسطین کی جانب سے اسرائیل اورعرب ممالک کے درمیان سازشی معاہدوں پر مذمتی قرار داد پیش کی گئی تھی جس پر رکن ممالک نے اتفاق نہیں کیا تھا۔
واضح رہے کہ 15 ستمبر کو واشنگٹن میں دو عرب ممالک متحدہ عرب امارات اور بحرین نے اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کے معاہدے پر دستخط کئے جس کی عالمی سطح پر سخت مذمت کی گئی اور اسے اسلام ،فلسطین اور قبلہ اول سے خیانت قرار دیا گیا۔