دنیا

فلسطینی مکانات کی مسماری بین الاقوامی قانون کی توہین ہے۔ یو این

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں صور باھر کی وادی الحمص کالونی میں فلسطینیوں کےایک درجن سے زائد مکانات کی مسماری پر اقوام متحدہ کی طرف سے شدید رد عمل کا اظہار کیا گیا ہے۔ مشرق وسطیٰ کے لیے اقوام متحدہ کے خصوصی ایلچی نیکولائے میلاڈینوف نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وادی الحمص میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری بین الاقوامی قوانین کی توہین ہے مترادف ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ مکانات گرنے کے مذموم عمل کے نتیجے میں مزید سیکڑوں فلسطینی مکان کی چھت سے محروم ہوجائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسرائیلی حکام کی طرف سے مکانات کی مسماری کے نتیجے میں متاثر ہونے والے فلسطینیوں‌ کی فوری بحالی کا کوئی امکان نہیں۔ اسرائیل کو مکانات مسماری کا عمل فورا بند کرنا چاہیے۔

خیال رہے کہ اسرائیلی فورسز نے بین الاقوامی تنقید اور فلسطینیوں کے احتجاج کو بالائے طاق رکھتے ہوئے مقبوضہ بیت المقدس کے نواح میں فلسطینیوں کے مکانوں کو مسمار کرنا شروع کردیا ہے۔

سیکڑوں اسرائیلی فوجی اور پولیس اہلکار مقبوضہ مشرقی القدس کے نواح میں واقع فلسطینی گاؤں صورباہر میں بلڈوزروں اور بھاری مشینری کے ساتھ فلسطینیوں کے مکانوں کو منہدم کرنے کی کارروائی میں حصہ لے رہے ہیں۔ یہ گاؤں اسرائیل کی علیحدگی کی باڑ کے نزدیک واقع ہے اور اس کے مکینوں کو اب سیکیورٹی کے نام پر بے دخل کیا جارہا ہے۔

صور باہر مقبوضہ القدس کے جنوب مشرق میں واقع ہے اور اس کی آبادی پندرہ سے بیس ہزار کے درمیان بتائی جاتی ہے۔ یہ فلسطینی اتھارٹی کی عمل داری میں واقع ہے۔ اسرائیلی فوج کی اس جارحانہ کارروائی پر فلسطینی اس خدشے کا اظہار کر رہے ہیں کہ یہ بیرئیر کے روٹ میں آنے والے دوسرے فلسطینی دیہات اور قصبوں کے لیے بھی ایک مثال بن جائے گی اور صیہونی فورسز وہاں بھی مکانوں کوسیکیورٹی کے نام پر مسمار کر سکتی ہیں۔

اسرائیل کی سیکیورٹی کے نام پر لگائی گئی یہ علیحدگی باڑ مقبوضہ غربِ اردن میں کئی سو کلومیٹر طویل ہے اور اس کا مقصد فلسطینی آبادیوں کو صیہونی آبادکاروں کی بستیوں اور شہروں سے الگ تھلگ کرنا تھا۔ صور باہر میں فلسطینی مکانوں کی مسماری مقبوضہ بیت المقدس پر قابض اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان جاری دیرینہ تنازع پر ایک نئی محاذ آرائی کا آغاز بھی ہوسکتی ہے۔ اسرائیلی فوجیوں نے صور باہر میں علی الصباح کارروائی کا آغاز کیا تھا اور آہنی باڑ کو کاٹ کر گاؤں میں داخل ہوگئے۔ انھوں نے پہلے فلسطینیوں کو ان کے مکانوں سے زبر دستی نکالنا شروع کردیا اور پھر انھیں بلڈوزروں سے منہدم کرنے لگ گئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button