فلسطینی پارلیمنٹ کا سعودی فرمانروا سے قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) فلسطینی قانون ساز کونسل نے سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ جیلوں میں ڈالے گئے تمام فلسطینیوں کی فوری رہائی کا حکم صادر کریں۔
یہ بات قانون ساز کونسل کے نائب صدر احمد بحر نے منگل کے روز ایک اجلاس کے دوران کہی۔ انہوں نے سعودی عرب میں فلسطینی زیرحراست افراد کے اہل خانہ کی نمائندگی کرنے والے ایک وفد سےبھی ملاقات کی۔
سعودی عرب میں زیر حراست افراد کے اہل خانہ سے خطاب کرتے ہوئے بحر نے کہا کہ فلسطینیوں نے سعودی قوانین کی خلاف ورزی نہیں کی۔ انہیں محض اسرائیل کو خوش کرنے کے لیے گرفتار کیا گیا ہے۔
اُنہوں نے وضاحت کی کہ ان میں سے کچھ عشروں سے بغیر کسی قانونی خلاف ورزی کے مملکت میں مقیم ہیں۔
احمد بحر نے اپنے خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر محمد صالح الحضری کو 80 سال سے زائد عمر کے ہونے اور کئی دائمی بیماریوں میں مبتلا ہونے کے باوجود کئی ماہ سے سعودی عرب میں قید میں ڈالا گیا ہے۔ انہوں نے سعودی حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ بیمار، عمر رسیدہ اور بے گناہ فلسطینی قیدیوں کو فوری طور پر رہا کریں۔ انہوں نے مملکت میں موجود تمام سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔
ڈاکٹر محمد صالح الخضری کے بھائی عبدالماجد الخضری جنھیں کچھ ماہ قبل سعودی عرب میں حراست میں لیا گیا تھا نے بتایا کہ سعودی عرب میں زیر حراست افراد کے ساتھ سعودی جیلوں میں غیرانسانی سلوک کیا جا رہا ہے۔ ان کے معاملے کو بین الاقوامی اداروں اور عالمی فورمز پراُٹھایا جانا چاہیے۔
اسلامی مزاحمتی تحریک ’’حماس‘‘ نے ستمبر میں انکشاف کیا تھا پانچ ماہ قبل سعودی عرب میں حماس کے دیرینہ رہنما ڈاکٹر صالح الحضری اور ان کے بیٹے ھانی الخضری کو حراست میں لے لیا تھا۔