مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

خان یونس میں فلسطینی مزاحمت کا کاری وار، اسرائیل کے 7 فوجی ہلاک، 14 شدید زخمی

شیعہ نیوز: اسرائیلی فوج نے بالآخر اعتراف کر لیا ہے کہ غزہ کے جنوبی شہر خان یونس میں فلسطینی مزاحمت کے ایک منظم اور تباہ کن حملے میں اس کے کم از کم 7 فوجی ہلاک اور 14 شدید زخمی ہو چکے ہیں۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک اعلیٰ فوجی افسر بھی شامل ہے، جب کہ تمام زخمی انجینیئرنگ بٹالین 605 سے تعلق رکھتے ہیں۔

یہ دل دہلا دینے والا حملہ منگل کے روز اُس وقت پیش آیا جب خان یونس کے علاقے میں مزاحمتی مجاہدین نے قابض دشمن کی بکتر بند گاڑیوں پر مہلک بارودی سرنگیں نصب کر رکھی تھیں، جن کے پھٹنے سے ایک بھاری بھرکم بکتربند گاڑی مکمل طور پر جل کر راکھ ہو گئی۔ صہیونی ذرائع ابلاغ کے مطابق جلنے والے فوجیوں کو نکالنا بھی انتہائی دشوار عمل تھا۔

صہیونی میڈیا نے ابتدا میں تین فوجیوں کے مارے جانے اور سات کے زخمی ہونے کی خبر دی تھی، جن میں بعض کی حالت نازک بتائی گئی تھی۔ تاہم بدھ کی صبح صہیونی فوج نے باقاعدہ اعتراف کیا کہ ہلاکتوں کی تعداد سات ہو چکی ہے۔

یہ بھی پڑھیں : پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی ایران کا حق، امریکہ نے سفارت کاری کو نقصان پہنچایا، چین

عبرانی ذرائع نے رپورٹ کیا کہ فلسطینی مجاہدین نے قابض اسرائیلی فوج کے ایک دستے پر پہلا حملہ کیا، اور جب ایک اور فوجی یونٹ انہیں بچانے پہنچی، تو وہ بھی ایک اور بارودی جال کا شکار ہو گئی۔

زخمیوں کو تل ابیب کے ایک ہسپتال منتقل کیا گیا، جب کہ ہلاک شدہ فوجیوں کے اہل خانہ کو اطلاع دے دی گئی ہے۔ صہیونی میڈیا نے اس کارروائی کو "انتہائی سخت اور خطرناک” قرار دیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق خان یونس کے علاقے میں فلسطینی مزاحمت نے قابض دشمن کی بکتربند گاڑی "بوما” کو ہدف بنایا، جو مکمل طور پر جل گئی۔ امدادی کارروائی کے دوران دوسری صہیونی ٹیم پر بھی حملہ کیا گیا، جس میں مزید فوجی زخمی ہوئے۔ بتایا گیا کہ اب بھی کئی قابض فوجی لاپتہ ہیں جن کا انجام نامعلوم ہے۔

واقعے میں 14 سے 16 فوجیوں کے زخمی ہونے کی اطلاعات ہیں، جب کہ حملہ دو مختلف فوجی یونٹوں پر کیا گیا۔ قابض اسرائیلی فضائیہ نے زخمیوں کے انخلاء میں مدد دی، تاہم بارودی آگ کی شدت نے صورت حال کو مزید گھمبیر بنا دیا۔

ادھر القسام بریگیڈزنے مزاحمتی کارروائیوں کی تصویری جھلکیاں جاری کی ہیں جن میں خان یونس میں ہونے والے مختلف حملوں کو دکھایا گیا ہے۔ ان کارروائیوں کو "حجارہ داود” کے نام سے انجام دیا گیا۔

ان میں سے ایک کارروائی 16 جون کو عبسان کبیر کے علاقے السناطی میں کی گئی، جہاں فلسطینی قناص نے قابض اسرائیلی انجینیئرنگ کور کے ایک سارجنٹ کو براہ راست نشانہ بنایا۔ اس حملے میں اسلامی جہاد کے عسکری ونگ، سرايا القدس نے بھی حصہ لیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button