مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

فلسطینی راکٹوں نے اسرائیل کی کھوکھلی طاقت کی قلعی کھول کر رکھ دی

شیعہ نیوز:فلسطینی راکٹوں اور میزائلوں نے غاصب صیہونی ٹولے کے آئرن ڈوم نامی ڈیفینس سسٹم کا خوب مذاق اڑایا اور اسکی کھوکھلی طاقت کی قلعی اچھی طرح کھول کر رکھ دی ہے۔

خلیج الجدید نامی ایک ویب سائٹ نے چند روز قبل یہ رپورٹ دی تھی کہ حالیہ معرکہ آرائی کے دوران فلسطین کے راکٹ صیہونی دہشتگردوں کے آئرن ڈوم کو چکمہ دینے میں کامیاب رہے اور نتیجتا انہوں نے اپنی دفاعی توانائی اور طاقت پر نازاں خودساختہ صیہونی ریاست کی کمزوریوں کو خوب عیاں کر دیا۔

رپورٹس یہ بتاتی ہیں کہ اسرائیل کی جانب فائر ہونے والے ہر فلسطینی راکٹ یا میزائل کو سرنگوں کرنے کے لئے صیہونی ٹولے کو جو ایک راکٹ فائر کرنا ہوتا ہے اسکی قیمت پچاس ہزار ڈالر ہے۔

اسکے علاوہ یہ کہ قبلۂ اول پر قابض صیہونی ٹولہ فلسطینی استقامت کا مقابلہ کرنے اور اسکی جوابی کاروائی سے محفوظ رہنے کے لئے عام شہریوں کے قتل عام اور رہائشی عمارتوں اور بنیادی تنصیبات کو تباہ کرنے کے علاوہ کسی اور مؤثر طریقۂ کار پر قادر بھی نہیں ہے۔

گزشتہ ۲۴ اپریل کو فلسطینی تنظیموں نے مسلسل جاری صیہونی جارحیتوں کے جواب میں غزہ سے ۳۶ راکٹ صیہونی بستیوں کی جانب فائر کئے تھے جن کا مقابلہ کرنے میں اسرائیل کا آئرن ڈوم مکمل طور پر ناکام رہا اور وہ صرف ۶ راکٹوں کا پتہ لگا کر انہیں تباہ کر پایا۔

اس سلسلے میں صیہونی اخبار یدیعوت احارونوت نے بھی فاش کیا ہے کہ آئرن ڈوم کے لئے استعمال ہونے والی ہر بیٹری کی قیمت ۱۰۰ میلین یعنی دس کروڑ ڈالر ہے جبکہ اسکے ذریعے فائر ہونے والے ہر راکٹ اور میزائل کی قیمت قریب ۵۰ ہزار ڈالر بتائی جاتی ہے۔

۲۰۱۴ میں غزہ پر ہونے والی جارحیت کے دوران دہشتگرد صیہونی ٹولے نے ۹ بیٹریاں آئرن ڈوم کے لئے استعمال کیں جس کا مطلب یہ ہوا کہ غاصب اسرائیل کو اسکے لئے قریب ایک ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا جبکہ ان اخراجات میں صیہونی فوج کے دوسرے اخراجات شامل نہیں ہیں۔

ماہرین اور مبصرین کا ماننا ہے کہ صیہونی ٹولے کو فلسطینیوں کے صرف راکٹوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک بڑی قیمت چکانی پڑتی ہے، اس معنیٰ میں کہ اگر فلسطین کی جانب سے اسرائیل کی جانب بالفرض ایک ہزار راکٹ فائر کئے جائیں تو انکا مقابلہ کرنے کے لئے اسے ۵۰ میلین ڈالر کا نقصان اسے اٹھانا پڑتا ہے اور یہ اخراجات صرف فلسطینی راکٹوں کا مقابلہ کرنے کے لئے فائر کئے جانے والے راکٹوں کی بابت ہیں اور باقی متعدد قسم کے فوجی اخراجات اس میں شامل نہیں ہیں۔

حالیہ معرکہ آرائی کے دوران فلسطینی جوان جوابی کاروائی کرتے ہوئے اب تک ایک ہزار سے زائد راکٹ صیہونی بستیوں کی جانب فائر کر چکے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button