
جنین میں اسرائیلی فوج سے جھڑپ کے دوران فلسطینی نوجوان شہید
شیعہ نیوز: غرب اردن کے شمالی شہر جنین میں اسرائیلی فوج کی دہشت گردی میں ایک اور فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔
یہ واقعہ جنین کے جنوب مغربی علاقے میں پیش آیا، جہاں فلسطینی نوجوان نے اپنی مزاحمت سے ایک بار پھر پوری دنیا کو یہ پیغام دیا کہ ظلم کے خلاف مزاحمت فلسطینی قوم کا زندہ شعار ہے۔
فلسطینی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ شہید ہونے والے نوجوان کا نام یوسف ولید شیخ ابراہیم تھا، جو جنین کے قریب واقع قصبے کفر راعی سے تعلق رکھتا تھا۔ وزارت کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیلی افواج نے نہ صرف اسے شہید کیا بلکہ حسب معمول اس کے جسد خاکی کو بھی قبضے میں لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں : ہر قیمت پر حق کے محاذ کی حمایت جاری رکھیں گے، ایران کا دوٹوک مؤقف
مقامی ذرائع کے مطابق یوسف ولید نے جنوبی جنین میں قابض اسرائیل کی بستی "مافو دوتان” کے نزدیک صہیونی فوجیوں کے ساتھ مردانہ وار مقابلہ کیا۔ فلسطینی مزاحمت کار نے قابض افواج کی موجودگی کے خلاف بندوق اٹھائی اور اپنی جان کی پروا کیے بغیر میدان میں اترا۔
قابض اسرائیل کے فوجی ترجمان نے ایک مختصر بیان میں تصدیق کی ہے کہ ایک فلسطینی مزاحمت کار نے "کارلو” طرز کی بندوق سے مسلح ہو کر "معوز تصفی” کالونی کے قریب جھڑپ کی۔ قابض فوج نے اسے گولیوں کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں وہ موقع پر ہی شہید ہو گیا۔
یہ واقعہ ایک بار پھر اس حقیقت کو اجاگر کرتا ہے کہ فلسطینی نوجوانوں کا خون آزادی کی اس طویل مگر غیر متزلزل راہ میں بہتا جا رہا ہے۔ یوسف ولید جیسے بیٹے، فلسطین کے مستقبل کی شمعیں ہیں جو مظلوم ملت کے جذبۂ حریت کو روشن رکھتے ہیں۔ ان کی قربانیاں نہ صرف فلسطینی قوم کی عظمت کی گواہی ہیں بلکہ قابض اسرائیل کے ظلم، درندگی اور نسل کشی کے تسلسل پر بھی ایک ناقابل تردید ثبوت ہیں۔
قابض اسرائیل کی اس سفاکیت کے خلاف عالمی برادری کی خاموشی لمحۂ فکریہ ہے۔ جب ایک قوم اپنے بچوں اور نوجوانوں کو صرف اس لیے کھو رہی ہو کہ وہ اپنی سرزمین سے وابستہ ہیں، تو یہ نہ صرف انصاف کا قتل ہے بلکہ انسانیت کی تذلیل بھی ہے۔
یوسف ولید کی شہادت ہر باضمیر انسان کو جھنجھوڑنے والی ایک صدا ہے۔ فلسطینیوں کے خلاف قابض اسرائیل کی درندگی رکنے کا نام نہیں لے رہی، مگر مزاحمت بھی ختم ہونے والی نہیں۔ یہ خون رائیگاں نہیں جائے گا۔