اسرائیلی واچ ٹاور پر فلسطینیوں کا حملہ
شیعہ نیوز: فلسطینی مجاہدین نے رام اللہ کے شمال مغربی مضافات میں واقع غاصب اسرائیلیوں کے واچ ٹاوروں پر گولیاں برسائیں ۔ یہ واچ ٹاور نبی صالح گاؤں میں واقع ہیں۔
فلسطینی نوجوانوں نے جنین کے قریب واقع شاکید صیہونی بستی میں بھی اسرائیلی فوجیوں پر فائرنگ کی ۔ اس سے قبل صیہونی فوجیوں نے مقبوضہ فلسطین میں واقع سلوان بستی پر حملہ کرکے ایک فلسطینی شہری کو گرفتار کیا تھا۔
فلسطینی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ صیہونی فوجیوں اورانتہا پسند صیہونیوں نے نابلس کے جنوب میں واقع الساویہ بستی پر دھاوا بول دیا جس کے بعد فلسطینیوں نے ان کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔
باخبر ذرائع نے بتایا ہے کہ صیہونی فوجیوں نے غزہ کے مشرقی سرحدوں کے قریب واقع واچ ٹاوروں سے اپنی زرعی زمینوں پر کام کرنے والے فلسطینیوں پر گولی برسانا شروع کردی۔ یہ واقعہ خان یونس کے عبسان الکبیرہ بستی میں پیش آیا ہے۔
انتہاپسند صیہونیوں نے اسرائیلی فوجیوں کی مدد سے ایک بار پھر مسجد الاقصی پرحملہ کیا ہے ۔
واضح رہے کہ صیہونیوں کی مسلسل جارحیت نے فلسطینی مزاحمتی گروہوں کو اپنی کارروائیوں میں شدت لانے پر مجبور کردیا ہے اور اس بار جنین اور نابلس غاصب اسرائیلیوں کے خلاف ہونے والی کارروائیوں کا مرکز بن کر ابھرے ہیں۔
صیہونی فوجیوں نے بھی اعتراف کیا ہے کہ انہیں فلسطینیوں کے مزاحمتی آپریشن کا مقابلہ کرنے میں بری طرح پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
فلسطینی خبررساں ادارے شہاب نیوز کے مطابق، فلسطینی مجاہدین کی کارروائیوں کے خوف سے اسرائیلی فوجیوں کی نیندیں حرام ہوگئی ہیں۔ رپورٹ میں آیا ہے کہ غرب اردن میں ناکہ بندی کے لئے جن اضافی صیہونی فوجیوں کو بلایا گیا ہے وہ ہتھیاروں کی کمی اور مضبوط بکتربند گاڑیوں کی عدم دستیابی سے بری طرح پریشان ہیں۔ ان صیہونی فوجیوں نے اپنے خوف و ہراس کا اعتراف بھی کیا ہے۔
ان فوجیوں نے بتایا ہے کہ انہیں جو گاڑیاں دی گئی ہیں وہ فلسطینیوں کی جانب سے پھینکے گئے پتھروں کا بھی مقابلہ نہیں کرسکتیں چہ جائے ان کے ہتھیاروں کا۔
فلسطین انفارمیشن سینٹر نے بھی اعلان کیا ہے کہ رواں سال غرب اردن، بیت المقدس اور غزہ میں فلسطینی مجاہدین نے پچیس صیہونی فوجیوں اور آبادکاروں کو موت کے گھاٹ اتارا ہے۔