
پاراچنار، بی بی سکینہ ؑ کی شان میں گستاخی کے خلاف احتجاجی ماتمی ریلی
حکومت نے چشم پوشی کی تو گستاخ سلطان گل شیعہ سنی محبان اہلبیتؑ کے قہر سے نہیں بچ سکتا
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امام حسین ؑ کی صاحبزادی سکینہ بنت الحسینؑ کی شان اقدس میں بدترین گستاخی کے خلاف ضلع کرم ، ہنگو اور پاراچنار میں بھرپور احتجاج کیا گیا۔
کرم کے صدر مقام پاراچنار میں اور اطراف کے تمام بازار احتجاجاً بند تھے، جبکہ ہر طرف سے عوام کا ایک ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر پاراچنار کی جانب گامزن تھا۔ جس میں جوان، بڑے، بوڑھے، چھوٹے بچے اور بچیوں سمیت لاکھوں افراد شامل تھے۔ علاقہ ہنگو اور بنگش کے مرکز کچہ پکہ میں بھی ہزاروں افراد نے احتجاج کیا۔
پاراچنار میں انجمن حسینیہ اور تحریک حسینی کے زیر اہتمام نماز ظہرین کے فوراً بعد مرکزی جامع مسجد سے احتجاجی جلوس برآمد ہوا۔ راستے میں مرثیہ خوانی اور ماتم کے علاوہ گستاخ بی بی سکینہ سلطان گل ملعون کے خلاف زبردست نعرہ بازی کرتے ہوئے یہ جلوس پریس کلب پہنچ گیا۔ پریس کلب کے سامنے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے تحریک حسینی کے صدر علامہ سید تجمل الحسینی، انجمن حسینیہ کے سیکرٹری عنایت علی طوری، ایم ڈبلیو ایم کے ضلعی سربراہ مولانا سید نقی شاہ حسینی اور دیگر نے بی بی سکینہ کے گستاخ ملعون سلطان گل کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ انٹرپول کے ذریعےاس گستاخ کو دبئی سے فوراً گرفتار کروا کر وطن لایا جائے اور اسے عوام کے سامنے پھانسی پر لٹکایا جائے۔
یہ خبر بھی پڑھیں بی بی سکینہ کے گستاخ ملعون سلطان گل کو انجام تک پہنچایا جائے
مقررین نے کہا کہ اہلبیت ؑ کی شان میں گستاخی کرنے والے سے اگر حکومت نے چشم پوشی کی تو وہ پاکستان کے کروڑوں محبان اہلبیتؑ شیعہ اور سنیوں کے قہر سے بھی نہیں بچ سکتا۔
مقررین نے گستاخانہ ویڈیو کو کرم کے حالات سے ہٹ کر ایک علیحدہ موضوع قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا تعلق کرم کے زمینی تنازعات سے ہرگز نہیں بلکہ یہ ایک قومی اور ملکی مسئلہ ہے۔ ملک کے اندر بلکہ پوری دنیا میں اہلبیتؑ کا دم بھرنے والے شیعہ اور سنیوں کی تعداد لاکھوں کروڑوں میں نہیں بلکہ اربوں میں ہے۔ اس ویڈیو سے فقط اہلیان کرم کا نہیں بلکہ دنیا بھر کے محبان اہلبیتؑ کی دل آزاری ہوئی ہے۔
یادرہے کہ گزشتہ روز اپر کرم کے سرحدی علاقے کوتری کے رہائشی ملعون سلطان گل نے امام حسین علیہ السلام کی چھوٹی صاحبزادی بی بی سکینہ ؑکی شان اقدس میں نہایت غلیظ زبان استعمال کی تھی۔ جس سے تمام مسلمانوں بالخصوص شیعیان علی میں شدید غ و غصہ پایا جاتا ہے۔