پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

پاراچنار میں لوگ فاقہ کشی پر مجبور، امن قائم نہ ہو سکا

سینئر صحافی کا کہنا ہے آمد و رفت کے راستے بند ہونے کے باعث شہر اور سرحدی علاقوں‌میں اشیاء خوردونوش، روزمرہ استعمال کی اشیاء، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے

شیعہ نیوز: خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں 84 روز سے راستوں کی بندش کے باعث لوگ فاقہ کشی پر مجبور ہو گئے ہیں. راستے کھلوانے کے لیے دوبارہ سے کوہاٹ جرگہ ہورہا ہے لیکن وہ بھی راستے تاحال نہیں‌کھلواسکا. اس دوران 10 روز سے پارچنار کے سرد موسم میں دھرنا جاری ہے. اپر کرم کے مکینوں‌سے اظہار یک جہتی کے لیے ملک بھر میں دھرنے دیے جارہے ہیں اور بیرون ملک بھی لوگ آواز اٹھارہے ہیں۔

حالات مزید خراب
مقامی افراد کے مطابق ضلع کرم کے صدر مقام پاراچنار اور پورے اپر کرم میں ہر گزرتے دن کے ساتھ حالات خراب ہوتے جارہے ہیں. 12 اکتوبر سے پشاور پاراچنار مرکزی شاہراہ اور اس کے بعد افغانستان کے راستے بھی اپر کرم کے لیے بند ہیں. 12 اکتوبر اور پھر 21 نومبر کو اس کی بڑی جوابی کارروائی نے علاقے کو نئی تاریکی میں جھونک دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: گرینڈ امن جرگہ کُرم میں قبائل کے درمیان امن معاہدہ کرانے میں ناکام

فاقہ کشی کی نوبت
سینئر صحافی کا کہنا ہے آمد و رفت کے راستے بند ہونے کے باعث شہر اور سرحدی علاقوں‌میں اشیاء خوردونوش، روزمرہ استعمال کی اشیاء، گیس اور پٹرولیم مصنوعات کی شدید قلت پیدا ہو گئی ہے. راستوں کی بندش کی وجہ سے پاراچنار، اس سے ملحقہ علاقوں اور پاک افغان سرحد پر 100 سے زائد دیہات شدید متاثر ہو رہے ہیں. کئی علاقوں‌میں فاقہ کشی کی نوبت آچکی ہے. ان علاقوں‌میں پھنسے ہوئے اورسیز پاکستانیوں کے ویزے اور ٹکٹ خراب ہو رہے ہیں. طلبہ کا بھی تعلیمی سال ضائع ہو رہا ہے. چھٹیوں پر آئے والے افراد کی ملازمتیں پر بھی تلوار لٹ‌رہی ہے. تحصیل چئیرمین آغا مزمل حسین کہتے ہیں انتہائی تشویش ناک حالت والے مریض راستوں‌کی بندش کے سبب پشاور اور دیگر اسپتالوں میں جانے سے قاصر ہیںِ .علاج نہ ملنے سے جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد123 تک جاپہنچی ہے۔

جرگہ
ایسے میں قیام امن کے لیے کوہاٹ میں‌ گرینڈ امن جرگہ تعطل کا شکار ہے. ذرائع کا کہنا ہے ضلع جرگہ میں ایک فریق نے امن معاہدے معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں. دوسرا فریق معاہدے پر دستخط کرنے سے گریزاں ہے۔ دوسرے فریق نے کچھ تحفظات ظاہر کیے ہیں جنہیں دور کرنے کے لیے مزید مشاورت کا عمل جاری ہے. جرگہ ذرائع کے مطابق فیصلہ سنانے کے بعد آمد و رفت کے راستے کھولنے سمیت قیام امن کے لیے مختلف اقدامات اٹھائے جائیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button