Uncategorized

سانحہ ماڈل ٹاﺅن: لبیک یا حسین کے نعرے سن کر پنجاب پولیس نے خواتین پر گولیوں کی بوچھاڑ کی،عینی شاہد

شیعہ نیوز(لاہور) شیعہ نیوز کو سانحہ ماڈل ٹاﺅن کے ایک عینی شاہد نے بتایا کے جب پنجاب پولیس نے خواتین پر حملہ کیا تو عوامی تحریک کی خواتین نے بلند آواز میں لبیک یا حسین و لبیک یا زینب ؑ کے نعرے بلندے کیئے، عینی شاہد کے مطابق پنجاب پولیس نے یہ کہے کر گولیوں کے بوچھاڑ کردی کہ بلاﺅ اب اپنے حسین ؑ کو جو تمھاری مدد کرے۔ عینی شاہد کے مطابق اس واقعہ کاذکر ڈاکڑ طاہر القادری نے نجی محفل میں بھی کیا ہے۔

سانحہ ماڈل ٹاﺅن میں شہید ہونے والی خواتین کا قصور ظالم کے خلاف حسینی آواز کو بلند کرنا تھا، جبکہ پنجاب پولیس میں موجود وہابی نظریات کے حامی اہلکاروں سے حسین ابن علی علیہ سلام اور انکی بہن زینب بنت علی علیہ کا نام برداشت نا ہوا اور انہوں نے نہتی خواتین پر گولیوں کی بوچھاڑ کردی، اس نیتجے میں دو خواتین شہید ہوئیں۔

پاکستان کی فورسز میں اس قسم کے شدت پسند عناصر جب تک موجو د رہیں گے تب تک امن کی ضمانت مشکل ہے،جو اپنے شدت پسند نظریات کی بنیاد پر معصوم لوگو ں کو قتل کرنے سے گریز نہیں کرتے، اسی طرح کی کئی ایک واقعات شیعہ مسلمانوں کے ساتھ بھی پیش آچکے ہیں، کئی ایک موقع پر گرفتار ہونے والے شیعہ جوانوں کوہماری فورسز کے طالبان نواز اہلکار یہ کہہ کر مزید تشدد کا نشانہ بناتے ہیں کہ کہاں ہیں تمھارے وہ علی و حسین اب مد د کے لئے کیوں نہیں آتے۔لہذا اب وقت آگیا ہے کہ ایسے شدت پسند عناصر کو ملک خداد اد پاکستان کے تمام اداروں سے پاک کیا جائے۔ہمارے سیکورٹی اداروں کے سربراہاں کو بھی اس طرف متوجہ ہونا چاہئے ،اور پولیس و رینجرز اور فوج میں شامل طالبان نواز ان کالی بھیڑوں کو نکال باہر پھنکنا چاہئے جو ہمارے سیکورٹی اداروں کا نام بدنام کررہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button