تبلیغی جماعت کا دفاع کرنے والے سیاستدانوں کی زائرین کے معاملے پر خاموشی افسوسناک ہے
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) شیعہ علماء کونسل شمالی پنجاب کے صدر علامہ سید سبطین حیدر سبزواری نے سپیکر پنجاب اسمبلی چودھری پرویز الٰہی، امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق، مولانا فضل الرحمن کی طرف سے کورونا وائرس ٹیسٹ مثبت آنے پر تبلیغی جماعت کے میڈیا ٹرائل اور ان کی دل آزاری پر بیانات کو سراہتے ہوئے نشاندہی کی اور یاد دلایا کہ ان شخصیات کو نجف اشرف، کربلا، مشہد مقدس سے آنیوالے زائرین کے ساتھ ہونیوالی بدسلوکی، ان کے میڈیا ٹرائل اور مخصوص تکفیری دہشتگرد گروہ کی طرف سے منفی پروپیگنڈہ کی مذمت کی توفیق نہیں ہوئی۔
میڈیا سیل کی طرف سے جاری بیان میں علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ کورونا وائرس ایک بیماری ہے، جو کسی مذہب و مسلک کی شناخت کیساتھ نہیں آتی، جو بھی اس مرض کا شکار ہوتا ہے، اسے سنجیدگی سے لیتے ہوئے حکومتی اداروں کی ہدایات پر عمل کریں، اس میں تبلیغی جماعت اور زائرین میں تفریق نہیں ہونی چاہیئے، مگر افسوس پہلے زائرین کے خلاف پراپیگنڈہ کیا گیا اور اب جب یہ مہم تبلیغی جماعت کیخلاف شروع ہوئی تو سیاسی رہنما بھی جاگ گئے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کے مشیر سے سیاسی دشمنی میں مسلم لیگ نون کے رہنما خواجہ آصف نے سب سے پہلے غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا اور اسے مسلکی ایشو بنانے کی مذموم سازش کی، جو کہ قابل مذمت ہے۔
علامہ سبطین سبزواری نے کہا کہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے متعدد بار وضاحت کی کہ زائرین پاکستانی ہیں اور ابھی تک حکومتی تحویل میں ان کے ٹیسٹ کئے جا رہے ہیں، مگر افسوس دہشتگرد گروہ نے بھی مسجدوں سے شیعہ دشمنی میں بھونڈے الزامات عائد کئے کہ ایران کورونا وائرس پھیلانے کا باعث بن رہا ہے، مگر افسوس ان سیاسی شخصیات اور حکومت نے کوئی نوٹس نہیں لیا اور سوئے رہے، ہاں جب تبلیغی جماعت پر یہی آفت آن پڑی تو پھر یہ سب جاگ بھی گئے اور بولنا شروع ہوگئے، یہ امتیاز سیاستدانوں کو زیب نہیں دیتا۔
انہوں نے میڈیا پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ زائرین کیخلاف پراپیگنڈہ تو کیا گیا، مگر ان کی حمایت میں آنیوالے بیانات کو کوریج نہیں دی گئی اور ہمارے قائدین کے بیانات کو ہیڈ لائنز کا حصہ نہیں بنایا گیا۔