دنیا

پوسٹ؛ غزہ میں 5 روزہ جنگ بندی کے معاہدے کا امکان,واشنگٹن پوسٹ

شیعہ نیوز:واشنگٹن پوسٹ کے کالم نگار ڈیوڈ اگنٹیئس نے آج ایک مضمون میں صیہونی حکومت کی کابینہ کے ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ حکومت اور حماس ایک معاہدے کے قریب ہیں جس کے تحت زیادہ تر اسرائیلی خواتین اور بچوں کی رہائی کی اجازت دی جائے گی۔

ان ذرائع کے مطابق حتمی تفصیلات پر کام ہونے کی صورت میں چند دنوں میں معاہدے کا اعلان ہو سکتا ہے۔ ایک اسرائیلی اہلکار نے کہا: "عام منصوبے پر اتفاق ہو گیا ہے۔”

"طاس” خبر رساں ایجنسی نے اس رپورٹ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ تل ابیب فلسطینی مزاحمتی فورسز کی حالیہ کارروائیوں میں گرفتار ہونے والی تمام 100 خواتین اور بچوں کی رہائی کا مطالبہ کرتا ہے تاہم ابتدائی تعداد ممکنہ طور پر کم ہوگی۔اس رپورٹ کے مطابق حماس پہلے اعلان کیا تھا کہ وہ 70 خواتین اور بچوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔

ابتدائی معاہدوں کے مطابق اسرائیلی خواتین اور بچوں کو اسی وقت گروپوں میں رہا کیا جائے گا جس طرح فلسطینی خواتین اور نوجوانوں کو رہا کیا جائے گا جو اس وقت صیہونی حکومت کی جیلوں میں ہیں۔ واشنگٹن پوسٹ نے عہدیدار کے حوالے سے بتایا کہ یہ تبادلہ ممکنہ طور پر پانچ دن کی عارضی جنگ بندی کے ساتھ ہوگا۔

"اسپوتنک” نیوز ایجنسی نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ "حماس اور اسرائیل ایک عارضی جنگ بندی کے معاہدے تک پہنچنے کے راستے پر ہیں جس میں یرغمالیوں اور قیدیوں کے ایک گروپ کی مشترکہ رہائی بھی شامل ہے۔”

اطلاعات کے مطابق حماس کے پاس 240 قیدی ہیں جو الاقصیٰ طوفان آپریشن کے بعد پکڑے گئے تھے۔ نیتن یاہو کی کابینہ ان افراد کی رہائی کے لیے اندرونی دباؤ کا شکار ہے۔ مقبوضہ علاقوں کے ہزاروں باشندوں نے ہفتے کی رات تل ابیب میں ایک مظاہرہ کیا، جس میں غزہ کی پٹی میں صہیونی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔

حماس نے جنگ میں جنگ بندی، انسانی امداد، ہسپتالوں کے لیے ایندھن اور اسرائیلی جیلوں سے خواتین اور بچوں کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ان تمام قیدیوں کو رہا کیا جائے جو اسرائیلی فوج کا براہ راست حصہ نہیں ہیں۔

سعودی نیٹ ورک "العربیہ” نے ہفتے کے روز دعویٰ کیا کہ فلسطینی اسلامی مزاحمت (حماس) اور صیہونی حکومت کے درمیان قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ طے پا گیا ہے اور وضاحت کی: "اسرائیل کی طرف سے قیدیوں کے بدلے خواتین اور بچوں کی رہائی پر۔ 100 خواتین قیدیوں کی رہائی کے لیے حماس نے رضامندی ظاہر کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button