
لوئر کرم میں بڑے آپریشن کی تیاری، شہادتوں کی تعداد 7 ہو گئی
مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے منتخب رکن قومی اسمبلی انجینیئر حمید حسین کا کہنا ہے امن معاہدے کے باوجود تکفیری وہابی دہشتگردوں کی جانب سے بار بار خلاف ورزی پر حکومت کی خاموشی افسوسناک ہے۔ دہشتگردی کے مرتکب تکفیریوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور عوام کے جان و مال کی حفاظت کے لیے کارروائی کرتے ہوئے راستے کھولے جائیں
شیعہ نیوز: خیبرپختونخوا کے علاقے لوئر کرم میں ریاست مخالف سرگرمیوں میںملوث تکفیری وہابی دہشتگردوں کے خلاف بڑے آپریشن کا فیصلہ کر لیا گیا. چار تکفیری گاؤں خالی کراکے سرچ آپریشن کیا جائے گا. پاراچنار جانے والے ٹرکوں کے قافلے اور سکیورٹی فورسزپر حملے میں شہید افراد کی تعداد 7 ہو گئی ہے۔ واقعہ میں فورسز کے پانچ اہلکار، ایک ڈرائیور اور راہگیر شامل تھا۔ 2 دو حملہ آور بھی مارے گئے۔ پانچ اہلکاروں اور پانچ ڈرائیورز سمیت 20 سے زائد افراد زخمی بھی ہو ئے تھے۔
سرکاری ذرائع اور ضلعی انتظامیہ کے مطابق لوئر کرم کے علاقے مندوری، اوچت، چارخیل اور بگن میں پیر کو پاراچنار جانے والے سامان کے ٹرکوں کے کانوائے پر حملہ کیا گیا تھا۔ سیکیورٹی اہل کار اور ڈرائیور کی شہادت کے بعد ہیلی کاپٹرز سے حمہ آور تکفیری وہابی دہشتگردوں پر شیلنگ بھی کی گئی تھی۔ اس دوران کرم ملیشاء کے کمانڈنٹ کرنل حیدر کی گاڑی پر بھی بھاری اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کردیا گیا تھا۔ واقعے میں چار اہلکار شہید اور کیپٹن سمیت پانچ اہلکار زخمی ہو گئے تھے۔
یہ بھی پرھیں: سکیورٹی اہلکار پاراچنار جانے والے قافلوں کے تحفظ میں مکمل ناکام اور دہشتگردوںکے آگے بےبس ہیں، ایم این اے حمید حسین
پولیس کے مطابق تکفیری وہابی دہشتگردوں کی جانب سے 19 ٹرکوں کے سامان کو لوٹنے کے بعد گاڑیوں کو بھی جلا دیا گیا۔ مجموعی طور پر 35 ٹرک لوٹ لیے گئے. ڈرگز ایسوسی ایشن کے رہنماؤں سید افتخار حسین اور سید محمد حنیف کا کہنا ہے ڈرگ ایسوسی ایشن نے مشترکہ طور پر ایک بڑے ٹریلر میں 12 کروڑ روپے کا سامان ڈالا تھا وہ بھی لوٹ لیا گیا۔
ضلع کرم سے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے منتخب رکن قومی اسمبلی انجینیئر حمید حسین کا کہنا ہے امن معاہدے کے باوجود تکفیری وہابی دہشتگردوں کی جانب سے بار بار خلاف ورزی پر حکومت کی خاموشی افسوسناک ہے۔ دہشتگردی کے مرتکب تکفیریوں کے خلاف فوری کارروائی کی جائے اور عوام کے جان و مال کی حفاظت کے لیے کارروائی کرتے ہوئے راستے کھولے جائیں۔ لیبیا کشتی حادثے میں پاراچنار کے نوجوانوں کے جاں بحق ہونے کی وجہ بھی علاقے میں طویل عرصے سے بدمنی کا جاری رہناہے۔
ممبر صوبائی اسمبلی علی ہادی عرفانی نے کہا ہے بار بار تاجروں اور دکانداروں کے کروڑوں روپے کے سامان کو لوٹ لیا جاتا ہے۔ گاڑیوں بھی جلا دی جاتی ہیں۔ حکومت اور متعلقہ ادارے متاثرین کی فوری امداد کریں۔ خوراک و علاج سمیت ضروری سامان کی ترسیل فوری طور پر یقینی بنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت اور سیکورٹی ادارے کرم کے دہشتگردوں کو لگام دینے میں ناکام نظر آ رہے ہیں، علامہ احمد اقبال رضوی
خیبرپختونخوا حکومت نے سیکیورٹی فورسز کے کانوائے پر حملوں کے بعد تکفیری وہابی دہشتگردوں کے خلاف سخت ترین کارروائی اور لوئر کرم کے 4 گاؤں اوچت، مندوری، داد کمر اور بگن کو خالی کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان دیہات کو خالی کروا کے تکفیری دہشتگردوں کے خلاف سرچ آپریشنز کیے جائیں گے۔ ریاست مخالف واقعات میں ملوث وہابی دہشتگردوں کو فورتھ شیڈول میں ڈالا جائے گا اور ماسٹر مائنڈز کے سروں کی قیمت بھی مقرر کی جائے گی۔