صدر ٹرمپ ایران پر دباؤ بڑھانے کے خواہاں ہیں، صہیونی ذرائع
شیعہ نیوز: صہیونی ذرائع کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیلی حکام کو آگاہ کیا ہے کہ وہ تہران پر دباؤ میں مزید اضافہ کرنا چاہتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کا آغاز مشرق وسطی میں مختلف واقعات کے ساتھ ہوا ہے۔ ٹرمپ کے انتخابی نعروں میں سے ایک ایران کے ساتھ اختلافات کے حل اور مذاکرات کی کوشش شامل تھی۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر باخبر ذریعے نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اسرائیلی حکام کو یقین دلایا ہے کہ وہ تہران پر دباؤ بڑھانے اور ایران کے خلاف کسی فوجی اقدام کو موخر کرنے کی حمایت کرتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ڈیرہ اسماعیل خان: کلاچی میں مرکزی امام بارگاہ حضرت امام حسینؑ کے قریب دھماکہ
صدر ٹرمپ اپنی صدارت کا آغاز مشرق وسطی میں کسی نئی جنگ سے نہیں کرنا چاہتے ہیں بلکہ اس کے بجائے ایسا سخت معاہدہ چاہتے ہیں جو ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روک سکے۔
صدر ٹرمپ کا ماننا ہے کہ ایرانی حکام ان کے دور صدارت میں مذاکرات کی میز پر آئیں گے۔
یہ بیانات ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب ایرانی حکام بارہا یہ واضح کرچکے ہیں کہ وہ امریکہ کے غیرمنصفانہ مطالبات کو کسی دباؤ کے تحت قبول نہیں کریں گے۔
صدر ٹرمپ کو اپنی پہلی صدارت کے دوران ایران کے خلاف زیادہ سے زیادہ دباؤ کی پالیسی میں ناکامی کا سامنا ہوا تھا۔