
تکفیریوں کی جانب سے راستوں کی بندش، پاراچنار میں 9 روز سے دھرنا جاری
راہنماوں کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاراچنار سمیت اپر کرم کی پانچ لاکھ آبادی کو منظم سازش کے تحت بھوک سے مارا جارہا ہے۔ راستوں کی بندش سے علاقے میں نہ صرف اشیا خورد و نوش کی قلت ہے بلکہ میڈیسن کی عدم دستیابی سے قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں
شیعہ نیوز: تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے پاراچنار سمیت اپر کرم کی طرف جانے والے راستوںکی بندش کے خلاف پاراچنار پریس کلب کے باہر شہریوں کا احتجاجی دھرنا 9 روز سے جاری ہے۔ اس موقع پر پاراچنار بازار سے ڈسٹرکٹ اسپتال تک شہریوں نے مظاہرہ بھی کیا۔ مین شاہراہ کھولنے، تحصیل چیئرمین آغامزمل حسین کی رہائی اور بدامنی سے متاثرہ خاندانوں کو امدادی پیکج دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
ضلع کرم میں تکفیری دہشتگردوں کی جانب سے جاری بدامنی کے خاتمے، مین شاہراہ کو آمد و رفت کے لئےکھولنے اور محفوظ بنانے کیلئے شہریوں کا احتجاجی دھرنا نو روز سے جاری ہے۔ بارش اور برف باری کے باعث علاقے میں سردی کی شدت بڑھنے کے باوجود بچوں اور جوانوں کے ساتھ عمر رسیدہ لوگ بھی دھرنے میں شرکت کررہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام کی ترویج و ترقی، حضرت خدیجہؑ کی قربانیوں کی مرہون منت ہے، علامہ ساجد علی نقوی
پاراچنار بازار سے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر اسپتال تک شہریوں نے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ طویل بدامنی کے خاتمے اور راستوں کو محفوظ بناکر کھولنے کا مطالبہ کیا گیا۔ چیئرمین معین حسین، ملک زرتاج حسین ، مسرت بنگش اور دیگر مقررین نے مطالبہ کیا تحصیل چیئرمین آغا مزمل حسین کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔
راہنماوں کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے پاراچنار سمیت اپر کرم کی پانچ لاکھ آبادی کو منظم سازش کے تحت بھوک سے مارا جارہا ہے۔ راستوں کی بندش سے علاقے میں نہ صرف اشیا خورد و نوش کی قلت ہے بلکہ میڈیسن کی عدم دستیابی سے قیمتی جانیں ضائع ہو رہی ہیں۔ مقررین نے کہا چونکہ امن معاہدہ ہوچکا ہے لہذا حکومت معاہدے کی رو سے تمام شاہراہیں محفوظ بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے۔ امن معاہدے کی بار بار بارخلاف ورزیوں کانوٹس لیا جائے۔