ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے سے نکلنا امریکہ کی غلطی تھی، بلنکن
شیعہ نیوز: امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے ڈیووس اقتصادی فورم میں اعتراف کیا ہے کہ ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدے سے نکل جانا امریکہ کی غلطی تھی ۔
رپورٹ کے مطابق امریکی وزیر خارجہ نے ڈیووس اقتصادی فورم میں صراحت کے اعتراف کیا ہے کہ امریکہ نے ایران کے ساتھ جامع ایٹمی معاہدے سے نکل کر غلطی کی تھی ۔
انھوں نے کہا کہ ہمارے پاس یہ معاہدہ تھا اور ہم اس کو پھاڑکے عملی طور پر اس معاہدے کے اپنی دسترس سے نکال دیا۔
امریکی وزیر خارجہ نے اس سوال کے جواب میں کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ ختم کردیا، کیا یہ احمقانہ ترین کام تھا جو ٹرمپ کی حکومت نے کیا تھا؟ کہا کہ یہ صحیح ہے ۔
یہ بھی پڑھیں : ایران پر پاکستان کے میزائل حملے میں 7 غیر ملکی شہری ہلاک
انھوں نے کہا کہ اس وقت ہم اس جگہ ہیں جہاں نہیں ہونا چاہئے، ہمارے پاس کوئی سمجھوتہ نہیں ہے اور یہ بہت افسوسناک ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے جنگ غزہ کے بارے میں پوچھے گئے اس سوال کے جواب میں کہ کیا مقبوضہ فلسطین میں آباد صیہونیوں کی جان غزہ کے مسلمانوں کی جان سے بالاتر ہے کہ ہم غزہ میں اتنے لوگوں کے مارے جانے کا مشاہدہ کررہے ہیں ؟ کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ ہم ہر روز اس ٹریجڈی کا مشاہدہ کرتے ہیں ۔
انھوں نے یہ بات ایسی حالت میں کہی ہے کہ غزہ کے عوام کا قتل عام امریکی اسلحے سے کیا جارہا ہے ۔ صیہونی حکومت امریکہ کےدیئے ہوئے بم غزہ کے مظلوم فلسطینی عوام پر برسارہی ہے اور سات اکتوبر کے بعد سے اب تک غزہ میں جنگ بندی کے لئے جتنی قرار دادیں پیش کی گئی ہیں ، سب کو امریکہ نے ویٹو کردیا ہے۔
امریکی وزیرخارجہ انٹونی بلنکن نے اسی کے ساتھ جنگ غزہ کے پورے مشرق وسطیٰ میں پھیل جانے کے خطرات کا اعتراف کیا
لیکن اسی کے ساتھ کہا کہ اسرائيلیوں کی سلامتی ضروری ہے۔