پنجاب پولیس ابن زیاد بن گئی، عزاداری برپا کرنے پر مقدمہ درج
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) امام بارگاہ کی چاردیواری میں منعقدہ مجلس عزا پر بھی اعتراض ۔سالانہ مجلس عزا کے انعقاد پر شدت پسند تکفیری سوچ کے حامل ایف سی کانسٹیبل محمد شکیل کی جانب سے مقدمہ درج ۔ پنجاب پولیس بھی مذہبی انتہاپسندی کے فروغ میں ملوث ،بجائے مدعی کی سرزنش کے بانی مجلس کے خلاف مقدمہ درج کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ریاستی اداروں کی ایماء پر پنجاب میں مذہبی شدت پسندی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے ، ضلع فیصل آباد سرگودھا روڈ تھانے کی حدود میں واقع امام بارگاہ قصر سکینہ ؑ کے اندر 25 مئی بروز بدھ ہونے والی سالانہ روایتی مجلس عزاکے خلا ف علاقہ سکیورٹی پرمعمور ایف سی کانسٹیبل محمد شکیل نے مقدمہ درج کروادیا۔
تھانہ سرگودھا روڈ ضلع فیصل آباد میں مدعی تکفیری ایف سی کانسٹیبل محمد شکیل نے بانی مجلس عزا شرافت علی قریشی ولد صادق علی قریشی کے خلاف 16 ایم پی او کے تحت مقدمہ درج کروایا ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں ن لیگی حکومت کی تاریخی عزاداری روکنے کی سازش نثار حویلی پر قبضے کا منصوبہ
ایف آئی آرمیں الزام عائد کیا گیا ہے کہ بانی مجلس نے پولیس کی اجازت کے بغیر مجلس منعقد کی ہے جس پردیگر مسالک کے علاقہ مکینوں میں غم وغصہ پایا جاتا ہےاور نقص امن کا اندیشہ ہے۔ چونکہ حکومت پنجاب نے بلااجازت مجالس و جلوس پر پابندی عائد کی ہوئی لہذٰا بانی مجلس کے خلاف مقدمہ درج کرکے کارروائی کی جائے۔
واضح رہے کہ پاکستان کے تمام شہریوں کو ان کی مذہبی رسومات کی آزادانہ ادائیگی کی اجازت آئین پاکستان نے دی ہے، جبکہ لاہور ہائی کورٹ نے بھی پنجاب حکومت اور پولیس کو واضح حکم نامہ جاری کیا ہوا ہے کہ چار دیواری کے اندرکسی مجلس عزا کے لئے کسی اجازت کی قطعاً ضرورت ہے ۔ ناصرف یہ بلکہ پولیس ان مذہبی اجتماعات کو تحفظ فراہم کرنے کی بھی پابند ہے ۔
ایک ریاستی سکیورٹی ادارے سے تعلق رکھنے والے اہلکار کا اس طرح کہ فرقہ وارانہ منافرت پر مبنی اقدام میں ملوث ہونا باعث تشویش ہے ۔ وزارت داخلہ اور اعلیٰ عدلیہ کو اس کا فوری نوٹس لیکر کارروائی عمل میں لانی چاہیئے۔