سردار قاسم سلیمانی کی شہادت کے بعد بھی ان کے لہو کی فتوحات کا سلسلہ جاری ہے: علامہ رمضان توقیر
شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر نے کہا کہ آج عالم اسلام کو شہید حاج قاسم سلیمانی کی سیرت و کردار اور فکر و صلاحیتیں رکھنے والے جرنیلوں کی ضرورت ہے اور ایسے ہی جرنیل عالم اسلام کے دائمی تحفظ کے ضامن ہوسکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر نے کہا ہے کہ شہید حاج قاسم سلیمانی ایران کے ہی نہیں عالم اسلام کے ایک دلیر، نڈر، جری اور فاتح سپہ سالار تھے، عصر حاضر کے اس عظیم سپہ سالار کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ شہادت کے بعد بھی ان کے لہو کی فتوحات کا سلسلہ جاری و ساری ہے اور آج دنیائے اسلام کا دشمن اول امریکہ عراق سے شرمناک انخلاء پہ مجبور ہے۔
انہوں نے کہا کہ حاج قاسم سلیمانی پر حملے اور اس حملے میں ان کی شہادت سے دنیا کو یہ باور کرانے کی کوشش کی گئی کہ جیسے یہ شہادت خدانخواستہ انقلاب کی ناتوانی کا باعث بنے گی اور امریکہ اب اسلامی دنیا میں مزید کھل کر کھیلے گا جبکہ اس کے خلاف جاری تحریک کمزور پڑ جائیں گی، تاہم دنیا نے دیکھ لیا کہ شہید حاج قاسم سلیمانی جس طرح اپنی ظاہری حیات میں ہر محاذ پہ کامیاب و سرخرو تھے، اس طرح بعد از شہادت بھی ان کا لہو دشمن پہ فاتح رہا اور آج امریکہ ان کی جائے شہادت (عراق) سے شرمناک انخلا پہ مجبور ہے۔
مزید کہا کہ شہید قاسم سلیمانی کروڑوں نوجوانوں کے آئیڈیل ہیں اور یہی نوجوان بالواسطہ یا بلاواسطہ انقلاب اسلامی کی قوت و طاقت میں مزید اضافہ کرتے ہیں۔
شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر نے کہا کہ دنیا کے کئی جرنیل شہید حاج قاسم سلیمانی کی سپاہانہ اور فن حرب و ضرب کی خوبیوں کے معترف تھے، ان کی صلاحیتوں کا برملا اعتراف دوست تو دوست، دشمنوں نے بھی کیا۔
علامہ رمضان توقیر نے کہا کہ آج عالم اسلام کو شہید حاج قاسم سلیمانی کی سیرت و کردار اور فکر و صلاحیتیں رکھنے والے جرنیلوں کی ضرورت ہے اور ایسے ہی جرنیل عالم اسلام کے دائمی تحفظ کے ضامن ہوسکتے ہیں۔
آخر میں کہا کہ شہید حاج قاسم سلیمانی کی پہلی برسی کی مناسبت سے ڈیرہ اسماعیل خان میں بھی ایک کانفرنس کا اہتمام کیا جائے گا۔ شیعہ علماء کونسل کے زیراہتمام ہونے والی کانفرنس میں چنندہ سکالرز و مشائخ اظہار خیال کریں گے اور شہید قاسم سلیمانی کو خراج عقیدت پیش کریں گے۔