
غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے قطر اور مصر کی نئی تجویز
شیعہ نیوز: قطر اور مصر نے غزہ میں حماس اور صہیونی حکومت کے درمیان جنگ بندی کے لئے نئی تجویز پیش کی ہے۔
رپورٹ کے مطابق قطر اور مصر نے غزہ میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے ایک نیا منصوبہ پیش کیا ہے، جسے امریکہ کی حمایت حاصل ہے۔
تفصیلات کے مطابق دونوں ملکوں نے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ وہ اس تجویز پر امریکہ کے ساتھ قریبی رابطے میں ہیں۔ دونوں نے فلسطینی تنظیم حماس اور اسرائیل سے اپیل کی ہے کہ وہ ذمہ داری کا مظاہرہ کرتے ہوئے بالواسطہ مذاکرات میں شریک ہوں۔
یہ بھی پڑھیں : بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ بجلی پیدا کرنے کے لیے تیار
قطر اور مصر کی اس نئی پیشکش میں ابتدائی طور پر 60 روزہ جنگ بندی کی تجویز دی گئی ہے، جس کا مقصد فریقین کے درمیان اعتماد سازی، انسانی امداد کی ترسیل اور غزہ کے محصور علاقوں میں امداد رسانی کو یقینی بنانا ہے۔ اس عرصے کے دوران مستقل جنگ بندی اور تعمیر نو کے مراحل پر بات چیت آگے بڑھائی جائے گی۔
بیان کے مطابق اس منصوبے کی بنیاد وہ روڈمیپ ہے جسے مارچ میں قاہرہ میں ہونے والے عرب لیگ اجلاس میں منظور کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ ماضی میں بھی کئی بار غزہ میں جنگ بندی کی کوششیں ہوچکی ہیں لیکن اسرائیل کی ہٹ دھرمی اور بعض بنیادی شرائط سے انکار کے باعث یہ کوششیں ناکام ہوگئیں خاص طور پر اسرائیل کی جانب سے غزہ سے فوجی انخلا اور محاصرے کے خاتمے کے لیے کوئی واضح ٹائم لائن نہ دینے پر مذاکرات بارہا تعطل کا شکار ہوئے۔
علاوہ ازین سابقہ عارضی جنگ بندیوں کے دوران بھی اسرائیل نے فضائی حملے اور زمینی کارروائیاں جاری رکھ کر معاہدوں کی خلاف ورزی کی جس کے باعث فلسطینی گروہوں نے ان اقدامات کو ناقابل قبول قرار دیا۔
مبصرین کے مطابق نئی تجویز کو بھی ان ہی پیچیدگیوں اور مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔ جب تک کہ اسرائیل انسانی امداد کی بحالی، محاصرے کے خاتمے اور جنگ کے مستقل خاتمے جیسے بنیادی نکات پر واضح موقف اختیار نہ کرے، مجوزہ منصوبے کا انجام غیر یقینی رہے گا۔