قطر کی جانب سے اسرائیل کے متنازعہ نقشے کی اشاعت کی شدید مذمت
شیعہ نیوز: قطر نے قابض صہیونی ریاست کے سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر نام نہاد ’تاریخی صہیونی ریاست‘ کے متنازعہ نقشے کی اشاعت کی مذمت کی ہے۔ قطر کا کہنا ہے کہ صہیونی ریاست کی طرف سے جاری کردہ متنازعہ نقشہ اور اسے فروغ دینے کی کوشش بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔
یہ بات قطری وزارت خارجہ کی طرف سے شائع ہونے والے ایک بیان میں سامنے آئی ہے، جس میں اس نے خبردار کیا ہےکہ مقبوضہ علاقوں کے علاوہ اردن، شام، لبنان اور دوسرے عرب ممالک کے علاقوں میں صہیونی ریاست کا حصہ دکھانا بین الاقوامی قوانین اور دوسرے ممالک کی خود مختاری کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کے اقدامات سے خطے میں امن کے حصول کے امکانات مزید کم ہوجاتے ہیں اور ان کا خطے میں امن مساعی پر منفی اثر پڑتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں : ایران اور عراق کی جغرافیائی پوزیشن، اقتصادی ہب کے لیے انتہائی مناسب ہے، صدر مسعود پزشکیان
خیال رہے کہ گذشتہ روز قابض صہیونی ریاست کے سرکاری ’ایکس‘ اکاؤنٹ سمیت دیگر پلیٹ فارمز پر ایک من گھڑت نقشہ شائع کیا گیا۔ اس نقشے کو صہیونی ریاست کا تاریخی نقشہ قرار دینے کا بھونڈا دعویٰ کیا گیا اور کہا گیا کہ نقشے میں دکھائے گئے علاقے تاریخی اسرائیلی ریاست کا حصہ تھے۔
قطری وزارت خارجہ نے "بین الاقوامی برادری کو اپنی قانونی اور اخلاقی ذمہ داریوں کو پورا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری اور عالمی اداروں کوچاہیے کہ وہ متنازعہ نقشوں کے اجراء جیسے اسرائیلی اقدامات کا نوٹس لیں اور اسرائیل کے توسیع پسندانہ عزائم کو ناکام بنائیں۔
گذشتہ روز اسرائیلی سرکاری سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر پوسٹ کردہ مزعومہ نقشے میں فلسطینی سرزمین، اردن، لبنان، شام اور کئی دوسرے عرب ممالک کے علاقوں کو صہیونی ریاست کا حصہ دکھانے کی مذموم کوشش کی گئی تھی۔ اردن اور لبنان نے اسرائیلی ریاست کے اس اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے اسرائیلی استعماری اور توسیع پسندانہ عزائم کی عکاسی قرار دیا۔