
اسرائیلی وزیراعظم کے الزامات پر قطر کا سخت ردعمل
شیعہ نیوز: اسرائیلی وزیراعظم نتن یاہو کے الزامات اور اشتعال انگیز باتوں کا قطر کی وزارت خارجہ نے سخت اور جارحانہ ردعمل کے ساتھ جواب دیا۔
رپورٹ کے مطابق صہیونی وزیر اعظم نتن یاہو نے قطر پر دوغلی پالیسی کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ وقت آچکا ہے کہ قطر اپنے دوہرے رویے کو ختم کرے اور فیصلہ کرے کہ وہ تمدن کے ساتھ ہے یا حماس کے ساتھ۔
انہوں نے دعوی کیا کہ اسرائیل اس مقدس جنگ میں مؤثر اور منصفانہ طریقوں کے ذریعے کامیاب ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں : عراق، اپنے ٹھکانے ختم کریں، ایران مخالف گروپوں کو 10 دن کی مہلت
اس اشتعال انگیز بیان کے بعد قطر کی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کیا جس میں صہیونی وزیر اعظم کے بیان کی سخت مذمت کی گئی اور اسے سیاسی و اخلاقی اقدار کے منافی قرار دیا گیا۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ غزہ پر حملوں کو تمدن کے دفاع کے طور پر پیش کرنا ایک ایسی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے جس میں بعض حکومتیں اپنے جنگی جرائم کو فریب دینے کے لیے استعمال کرتی ہیں۔
قطری وزارت خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ قطر عالمی اتحادیوں کے ساتھ مل کر جنگ کو روکنے، سویلین کو تحفظ فراہم کرنے اور اسرائیلی قیدیوں کی آزادی کی کوششوں میں سرگرم ہے۔
قطر نے غزہ کے عوام کی تباہ کن حالت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ وہ دنیا کے سب سے بدترین انسانی بحران کا سامنا کررہے ہیں۔ وزارت خارجہ نے سوال اٹھایا کہ کیا یہی وہ تمدن ہے جس کا اسرائیل دعوی کرتا ہے؟
قطر نے کہا کہ عالمی سطح پر دباؤ اور پروپیگنڈے کے باوجود، وہ غزہ کی حمایت کے اصولوں پر قائم رہے گا اور مظلوم قوموں کی مدد کے لیے اپنا غیر جانب دار کردار جاری رکھے گا۔