
کوئٹہ، علامہ مقصو ڈومکی کی بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنماؤں کی ملاقات
ساجد ترین ایڈوکیٹ نے کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ایک بہادر سیاسی مذہبی رہنما ہیں جن کا جرات مندانہ موقف قابل ستائش ہے تحریک تحفظ ائین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہم پاکستان کے مظلوم عوام کی ترجمانی کر رہے ہیں
شیعہ نیوز: مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی رہنما علامہ مقصود علی ڈومکی اور صوبائی جنرل سیکرٹری علامہ سہیل اکبر شیرازی نے ایک وفد کے ہمراہ بلوچستان نیشنل پارٹی کے اسیر رہنما سینیئر نائب صدر ساجد ترین ایڈوکیٹ مرکزی لیبر سیکرٹری موسی بلوچ سابقہ ایم پی اے احمد نواز بلوچ ضلعی صدر غلام نبی مری اور ملک محی الدین لہڑی سے ملاقات کی۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا کہ سردار اختر جان مینگل اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے قائدین کے خلاف انتقامی کاروائیاں افسوسناک ہیں سردار اختر جان مینگل نے ہمیشہ جرات مندانہ انداز سے بلوچستان کے عوام کی ترجمانی کی ہے بلوچستان کے مسنگ پرسنز سے لے کر ساحل اور وسائل کے حق حاکمیت تک انہوں نے ہمیشہ بلوچستان کی مظلومیت اور محرومیت کو پاکستان کے عوام کے سامنے بیان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی حکومت کا افغان شہریوں کو 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کا حکم
انہوں نے کہا کہ مجلس وحدت مسلمین بلوچستان کی محرومیت اور بلوچستان کی عوام کے ساتھ ہونے والے ناروا سلوک کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتی رہی ہے۔ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے ایوان بالا سمیت ہر فورم پر پاکستان کے مظلوم اور محروم طبقات کی ترجمانی کی ہے ہم بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل اور ان کے رفقاء کے خلاف جعلی مقدمات واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈوکیٹ نے کہا کہ علامہ راجہ ناصر عباس جعفری ایک بہادر سیاسی مذہبی رہنما ہیں جن کا جرات مندانہ موقف قابل ستائش ہے تحریک تحفظ ائین پاکستان کے پلیٹ فارم سے ہم پاکستان کے مظلوم عوام کی ترجمانی کر رہے ہیں عنقریب تحریک تحفظ ائین پاکستان گرینڈ الائنس بننے جا رہا ہے جس میں ملک کی کئی ایک سیاسی جماعتیں شامل ہو رہی ہیں سندھ اور بلوچستان میں امن و امان کی ابتر صورتحال پر ہمیں تشویش ہے کوئی شہری محفوظ نہیں ہے جبکہ سندھ کے عوام کہہ رہے ہیں کہ چھ کینالز بنانے سے سندھ بنجر بن جائے گا اس وقت سندھ سراپہ احتجاج بنا ہوا ہے۔
اس موقع پر علامہ مقصود علی ڈومکی نے ساجد ترین ایڈوکیٹ کو بلوچ تاریخ اور علامہ جلال الدین سیوطی کی کتاب احیاء المیت فی فضائل اھل البیت کا تحفہ پیش کیا۔