مشرق وسطی

سعودی عرب اور اسرائیل کے درمیان تعلقات معمول پر آنے کے بجائے دوری کی طرف بڑھ رہے ہیں، امریکی اخبار

شیعہ نیوز : امریکی روزنامہ نیویارک ٹائمز مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال اور مزاحمتی کمانڈروں کے قتل کا جائزہ لیتے ہوئے لکھتا ہے کہ سعودی عرب اور صیہونی حکومت کے درمیان تعلقات معمول پر آنے کے بجائے مزید دوری کی طرف بڑھ رہے ہیں۔

مطابق امریکی روزنامہ نیویارک ٹائمز نے "اسرائیل کے بغیر مشرق وسطیٰ میں تبدیلیاں جاری ہیں” کے عنوان سے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ مشرق وسطیٰ میں تناؤ کا عمل جاری ہے، لیکن اس طرح نہیں جس طرح اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو تصور کرتے ہیں اور کہتے ہیں کہ تل ابیب اب بھی ریاض کے ساتھ تعاون کر سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں : یحییٰ السنوار حماس کے بڑے نڈر مجاہد اور جنگجو رہنما تھے، ابوالخیرمحمد زبیر

نیویارک ٹائمز نے ایران اور خلیج فارس کے ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان حالیہ ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے مزید لکھا کہ اس وقت اسرائیل اور سعودی عرب کے درمیان تعلقات کو معمول پر لانے کا معاہدہ کسی بھی دوسرے وقت کی نسبت بہت دور ہے یہاں تک حماس کے سربراہ یحییٰ سنور کو قتل کرنے کے بعد بھی یہ دوری مزید بڑھ رہی ہے۔

لیکن اس کے بجائے سعودی عرب اپنے پرانے اور روایتی حریف ایران کے ساتھ تعلقات کو بڑھا رہا ہے۔

نیویارک ٹائمز کے مطابق، ایک سال قبل (طوفان الاقصیٰ آپریشن سے پہلے)، سعودی عرب تعلقات کو معمول پر لانے اور حتی فلسطین کا ذکر کئے بغیر اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے تیار تھا، جس سے مشرق وسطیٰ کا چہرہ بنیادی طور پر تبدیل ہو سکتا تھا اور ایران کو تنہا کیا جا سکتا تھا لیکن اب ریاض نے سفارتی معاہدے کو تل ابیب کی طرف سے فلسطینی حکومت کی قبولیت سے مشروط کر دیا ہے۔ اور یہ سعودی عرب کے نقطہ نظر میں ایک اہم تبدیلی ہے (جو طوفان الاقصی کے بعد آئی ہے)

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button