جنگ بندی معاہدے کے تحت پہلے دن 90 فلسطینی قیدیوں کی رہائی
شیعہ نیوز: غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے کے تحت پہلے دن 3 صہیونی خواتین یرغمالیوں کے بدلے میں صہیونی جیلوں سے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہا کردیا گیا۔
فلسطینی اسیران انفارمیشن آفس اور قیدیوں کے امور کے ذمہ دار ادارے کے مطابق پہلی کھیپ میں 90 قیدی شامل ہیں، جن میں 69 خواتین اور 21 بچے شامل ہیں، جن میں سے 76 کا تعلق مغربی کنارے سے اور 14 کا مقبوضہ بیت المقدس سے ہے۔
سیکڑوں شہری رام اللہ کے مغرب میں واقع بیتونیہ قصبے میں جمع ہوئے اور اپنے بیٹوں کی عوفر جیل سے رہائی کے موقعے پر ان کااستقبال کیا۔
یہ بھی پڑھیں : شہید علامہ سید عالم موسوی کی 11ویں برسی پر قائد ملت جعفریہ کا پیغام
اسرائیلی فوج نے عوفر جیل کے قریب کے علاقے کو ایک بند فوجی علاقے میں تبدیل کر دیا۔ قیدیوں کے اہل خانہ کو جمع ہونے سے روکا اور ان پر گولہ بارود اور آنسو گیس کے گولے برسائے۔
فلسطینی ہلال احمر نے اطلاع دی ہے کہ اس کے عملے نے عوفر جیل کے آس پاس براہ راست گولیوں سے زخمی ہونے والے دو افراد کو طبی امداد فراہم کی جس کے بعد انہیں ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
اسرائیلی حملوں اور انتباہات کے باوجود سیکڑوں فلسطینی اسرائیلی عوفر جیل سے آنے والی قیدیوں کی بسوں کے سامنے جمع ہو گئے۔ انہوں نے قیدیوں کی رہائی کی خوشی میں آتش بازی کی اور نعرے لگائے۔
رہا ہونے والی خالدہ جرار بھی شامل تھیں، جن کے خدوخال بدل چکے تھ۔ و ہ گرفتاری اور سخت حالات میں کئی ماہ تک قید تنہائی میں رہنے کے بعد ایک مشکل حالت میں باہر آئی تھیں۔
اسرائیلی حکام نے ان قیدیوں کے اہل خانہ کے گھروں پر چھاپے مارے جنہیں یروشلم میں رہا کیا جائے گا، اور انہیں دھمکی دی کہ وہ اپنے بیٹوں کے لیے کوئی تقریبات یا استقبالیہ منعقد نہ کریں۔