مشرق وسطیہفتہ کی اہم خبریں

جوابی کارروائیاں مزید شدت کے ساتھ جاری رہیں گی:محمد علی الحوثی

شیعہ نیوز:یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کے فوجی ٹھکانوں پر یمن کی مسلح افواج کے جوابی حملے مسلسل جاری رہیں گے اور بعد کا ہمارا ردعمل اور بھی زیادہ سخت ہو گا۔

محمد علی الحوثی نے مزید کہا ہے کہ یمن کی مسلح افواج کی حالیہ تیز رفتار کاروائیوں کا، کہ جن کا عالمی ذرائع‏ ابلاغ میں بھی کافی چرچا رہا ہے، یمنی عوام کی استقامت پر خاصا اچھا اثر پڑا ہے اور یمن کی مسلح افواج کی جوابی کاروائیوں کو امن کے حصول تک جاری رکھا جائے گا۔

انہوں نے جارح سعودی اتحاد کو خبردار کیا ہے کہ یمن کی مسلح افواج کی جانب سے ابھی سارے فوجی اہداف کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے لیکن جیسا کہ یمنی حکومت کے سربراہ عبدالملک بدرالدین حوثی نے کہا ہے، اگر پیش نظر اہداف کو مکمل طور پر نشانہ بنا لیا گیا تو سعودی عرب مکمل طور پر مفلوج ہو جائے گا اور وہ دیوالیہ ہو جائے گا۔

‎یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمد علی الحوثی نے کہا کہ ہمارے نقطہ نظر سے امریکہ اور سعودی عرب کی نظریں یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے کے کردار پر جمی ہوئی ہیں جبکہ دوسری جانب یمن کے امور میں اقوام متحدہ کے نمائندے بھی حالات کو سازگار بنانے کی باتیں کرتے رہے ہیں تاہم عملی طور پر اب تک کوئی نتیجہ سامنے نہیں آیا ہے۔

انھوں نے کہا کہ امریکہ یمن کے امور میں نئے نمائندے کا تقرر کرتا ہے اور سعودی عرب بھی جنگ بندی اور امن کا منصوبہ پیش کرتا ہے مگر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اقوام متحدہ کے نمائندے کے کردار پر کوئی توجہ نہیں دی جاتی جبکہ اگر جارحیت بند اور یمن کے محاصرے کے خاتمے پر سنجیدگی سے غور کیا جائے تو امن کا حصول بہت مشکل نہیں رہے گا۔

قبل ازیں سعودی اتحاد کے خلاف یمن کی مسلح افواج کی جوابی کاروائی میں ملک خالد ائربیس کو نشانہ بنایا گیا۔ یمن کی مسلح افواج کے ترجمان نے سعودی عرب کے ملک خالد ا‏‏ئربیس پر ڈرون حملے کی خبر دی ہے۔

یمنی فوج کے ترجمان بریگیڈیر یحیی سریع نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سعودی اتحاد کے جارحانہ حملوں کے جواب میں قاصف – دو قسم کے دو ڈرون طیاروں نے خمیس مشیط میں واقع ملک خالد ا‏ئربیس کو نشانہ بنایا ہے۔

یمن کی مسلح افواج کی جانب سے جارح سعودی اتحاد کے فوجی ٹھکانوں پر حملوں سے متعلق خـبریں عام طور سے سعودی عرب کا میڈیا منظر عام پر نہیں لاتا، یہی وجہ ہے کہ خمیس مشیط کے ملک خالد ائر بیس پر ہونے والے تازہ ترین ڈرون حملوں کی تفصیلات منظر عام پر ابھی نہیں آسکی ہیں۔ جنوبی سعودی عرب میں جیزان، ابہا اور ملک خالد ہوائی اڈے حالیہ مہینوں کے دوران یمن کی مسلح افواج کے مسلسل جوابی حملوں کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ چھے برسوں سے یمن پر سعودی عرب کی جاری وحشیانہ جارحیت میں اب تک ہزاروں یمنی شہری شہید و زخمی ہو چکے ہیں جبکہ لاکھوں عام شہری بے گھر ہوئے ہیں اور یمن کی اسّی فیصد بنیادی تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں اس جارحیت کے باوجود سعودی اتحاد اب تک یمن میں اپنا کوئی بھی مقصد حاصل نہیں کر سکا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button