اہم پاکستانی خبریںہفتہ کی اہم خبریں

والد کے بچنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے، ساجد علی سدپارہ

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) لاپتہ کوہ پیما محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ کے ٹو سے سکردو پہنچ گئے۔ جہاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ والد کے بچنے کا امکان کم ہے۔ تاہم میتوں کی تلاش کیلئے آپریشن جاری رکھا جائے۔

ساجد سدپارہ کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے گذشتہ سال پانچ دسمبر کو مہم جوئی کا آغاز کیا تھا اور یہ ہماری دوسری کوشش تھی۔ پانچ فروری کی رات گیارہ بجے ہم چار کوہ پیمائوں نے مہم جوئی کا آغاز کیا تھا۔ میں اور میرے والد کے ساتھ آئس لینڈ اور چلی کے دو کوہ پیما بھی شریک تھے۔ ہم بوتل نیک پر پہنچ گئے تھے۔ آٹھ ہزار دو سو تک کی بلندی پر مجھے آکسیجن کے مسائل کا سامنا ہوا، کیونکہ میں بغیر آکسیجن کے سر کر رہا تھا۔ والد نے مجھے ایک سلینڈر دیا، لیکن وہ کھولتے ہوئے اس کا ریگولیٹر خراب ہوگیا اور مجھے نیچے آنا پڑا۔

یہ خبر بھی پڑھیں سرچ آپریشن کا تیسرا دن،آرمی ہیلی کاپٹرز K2 بیس کیمپ پہنچ گئے

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں نے اپنے والد اور ٹیم کو آٹھ ہزار تین سو میٹر تک جاتے ہوئے دیکھا اور شام پانچ بجے کیمپ تھری واپس آگیا اور وہاں والد کا انتظار کرنے لگا اور بیس کیمپ پر اطلاع بھی دی۔ شام کو انتظار کرنے لگا اور ٹینٹ کی لائٹ بھی آن رکھی، تاکہ والد اور ٹیم واپس آتے ہوئے رات کو مجھے دیکھ سکیں۔ میں نے صبح تک انتظار کیا لیکن وہ نہیں آئے۔ میں پھر اوپر جانے لگا تھا لیکن بیس کیمپ سے مجھے بتایا گیا کہ آگے موسم بہت خراب ہے اور آپ آگے نہیں جا سکتے۔ میں نے اگلے دن بھی انتظار کیا۔ ساجد سدپارہ کا کہنا تھا کہ مجھے یقین ہے کہ والد اور ٹیم نے کے ٹو سر کر لیا تھا اور واپسی پر مسائل کا سامنا ہوا ہوگا۔

ساجد سدپارہ نے کہا کہ اتنی سردی اور کئی روز گزرنے کے بعد اب والد کے بچنے کا امکان نہ ہونے کے برابر ہے۔ تاہم باڈی کی تلاش کیلئے آپریشن جاری رکھا جائے۔

یاد رہے کہ کے ٹو کی بلندی پر لاپتہ ہونے والے کوہ پیما محمد علی سدپارہ کے بیٹے ساجد سدپارہ کے ٹو کیمپ تھری پر چوبیس گھنٹے تک تنہا موجود رہے، اپنے والد کا انتظار کر رہے تھے۔ کیمپ تھری سات ہزار میٹر سے زائد کی بلندی پر واقع ہے، اس سے آگے کیمپ فور اور پھر کے ٹو سر کرنے کا سفر شروع ہوتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button