سلامتی کونسل کا فلسطینی بستی مسمار کرنے پر ہنگامی اجلاس
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مقبوضہ بیت المقدس میں صور باھر کی وادی الحمص کالونی میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے اسرائیلی اقدام اور اس کے مضمرات پر غور کے لیے منگل کی شام سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں اقوام متحدہ سیکرٹری جنرل کی سیکرٹری برائے سیاسی امور روز ماری دی کارلو نے کونسل کو فلسطین ۔ اسرائیل تنازع پر بریفنگ دی اور کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان بات چیت کے جمود کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔
ادھر سلامتی کونسل میں جرمنی کے مندوب نے کہا کہ فلسطینیوں اور اسرائیل کے درمیان تنازع سیاسی نوعیت کا ہے اور اسے سیاسی طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جرمنی دو ریاستی حل کے فارمولے کی حمایت کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 جس پر امریکہ نے بھی اتفاق کیا تھا عالمی برادری اوراسرائیل کو اس میں پیش کردہ نکات کا پابند بناتی ہے۔
جرمن سفیر نے فلسطین میں صیہونی آباد کاری اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں صیہونی بستیوں کی تعمیر کو دو ریاستی حل کے نظریے کے خلاف قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کا غرب اردن کے علاقوں کو ضم کرنے کا اشارہ اور سنہ 1967ء کی سرحدوں میں کسی قسم کی تبدیلی کے خطرناک نتائج سامنے آئیں گے۔
جرمن مندوب نے غرب اردن اور بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کو اوسلو معاہدے کی کھلی خلاف ورزی اور فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرنے کی کوششوں کے مترادف قرار دیا۔
اجلاس سے جنوبی افریقہ کے مندوب نے بھی خطاب کیا اور انہوں نے بھی فلسطین میں صیہونی آباد کاری، مسجد اقصی کے اطراف میں کھدائیوں اور فلسطینیوںکے گھروں کی مسماری پر عالمی برادری کی خاموشی کو مجرمانہ غفلت قرار دیا۔
سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس میں چین کے مندوب نے بھی خطاب کیا اور انہوں نے بیت المقدس میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کی مذمت کی اور مسئلہ فلسطین کے منصفانہ اور دیر پا حل کی ضرورت پر زور دیا۔