سانحہ سیہون کو کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا، ایم ڈبلیو ایم
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) مجلس وحدت مسلمین صوبہ سندھ کی جانب سے سانحہ درگاہ لعل شہبازقلندر کی برسی کے موقع پر درگاہ لعل شہباز قلندر پر شب شہداءکا انعقاد کیا گیا۔
شب شہداء سے خطاب کرتے ہوئےمجلس وحدت مسلمین کے رہنماؤں نے کہا کہ درگاہ لعل شہبازقلندر میں خودکش حملہ وہ المناک سانحہ ہے جسے کبھی فراموش نہیں کیا جا سکتا۔دہشت گردوں نے ایک ولی اللہ کے مزار کو خاک و خون میں نہلا کر اس بات کا ثبوت دیا کہ ان دہشت گردوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ اولیاء اللہ کے مزارات امن و محبت کے مراکز ہیں۔جہاں اتحاد و اخوت اور امن کا درس ملتا ہے۔جو مذموم عناصر ملک میں عبادت گاہوں اور شعائر اللہ کا نشانہ بنا کر ملک میں انتشار اور بد امنی پھیلانا چاہتے ہیں ان کے خلاف بھرپور کاروائی کی جانی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ فیصلہ کن مراحل میں داخل ہو چکی ہے۔ ملک میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی آئی ہے۔ تاہم دہشت گردوں کے لیے درد دل رکھنے والے سہولت کار اوران سے فکری ہم آہنگی رکھنے والے عناصر وطن عزیز کے لیے مستقل خطرہ ہیں۔ان کے خلاف گھیرا تنگ کر کے ہی ملک و قوم کو امن کی ضمانت دی جا سکتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ سہون کو تین سال گزرنے کے باوجود واقعے کے ذمہ داران کو انصاف کے کٹہر ے میں نہیں لایا گیا۔مظلومین کو انصاف دلانے کا مقدمہ اب تک التواء کا شکار ہے جس سے ملکی عوام میں مایوسی پائی جاتی ہے۔ فوجی عدالتوں کے قیام کے بعد پوری قوم کو اطمینان تھا کہ اس ملک کو اب دہشت گردی کے عفریت سے چھٹکار ا حاصل ہو جائے گا لیکن بدقسمتی سے چند مخصوص سانحات کے ذمہ داروں کے خلاف فیصلوں کے علاوہ کوئی ایسا قابل ذکر فیصلہ نہ ہوا جس سے شہد اء کے لواحقین کی داد رسی ہوئی ہو۔سندھ حکومت کی طرف سے شہداء کے خاندانوں کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے نہیں کیے گئے۔سانحہ سہون،سانحہ جیکب آباد اورسانحہ شکار پور کی طرح متعدد سانحات کا شکار ہونے والو ں کے غمزدہ وارثان آج بھی انصاف کے متلاشی اور حکمرانوں کی بے حسی پر سراپا احتجاج ہیں۔ التواء کے شکار مقدمے کو اپنے منطقی انجام تک پہچایا جائے اورسانحہ سیہون میں ملوث دہشتگردوں کو گرفتار کرکے عبرتناک سزا دی جائے۔
مقررین نے کہا کہ سندھ بھر میں بے گناہ ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والے علماء و عمائدین کے خلاف قائم مقدمات ختم کئے جائیں اور انہیں فورتھ شیڈول سے نکالا جائے۔طویل مدت سے جبری گمشدہ شیعہ افراد کو جلد از جلد بازیاب کیا جائے۔