پاکستانی شیعہ خبریںہفتہ کی اہم خبریں

ثاقب اکبر نقوی سرمایہ ملت جعفریہ داعیٔ اجل کو لبیک کہہ گئے

شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ثاقب اکبر نقوی سرمایہ ملت جعفریہ،ایک علم دوست شخصیت اور اتحاد بین المسلمین کے داعی مختصر علالت کے بعدخالق حقیقی سے جاملے۔

آج ایک اور چراغ گل ہو گیا، ملت پاکستان آج ایک علمی و اجتماعی شخصیت سے محروم ہو گئی،داعی اتحاد بین المسلمین ،سابق مرکزی صدر آئی ایس او پاکستان، مرکزی ڈپٹی جنرل سیکریٹری ملی یکجہتی کونسل پاکستان اور چیئرمین البصیرہ ٹرسٹ سید ثاقب اکبر نقوی مختصر علالت کے بعد اسلام آباد کے نجی اسپتال میں خالق حقیقی سے جا ملے۔ ڈاکٹرز نے کچھ عرصہ قبل ان کے کینسر جیسے موذی مرض میں مبتلا ہونے کا انکشاف کیا تھا۔

سید ثاقب اکبر کی وفات قوم و ملت کا بڑا نقصان ہے۔ ایک مدبر اور دانشمند بزرگوار جو مختلف مکاتب فکر خصوصا شیعہ سنی کے درمیان ایک مستحکم اور مضبوط پل تھے۔نفیس اورہردلعزیزشخصیت کے مالک تھے ذھین اور باخبر انسان تھے،آپ اتحاد بین المسلمین کے عظیم داعی ،محقق ،ادیب، شاعر، دانشور اور خطیب تھے۔

مرحوم زمانہ طالب علمی میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان سے وابستہ رہے، آئی ایس او پاکستان کے سابق مرکزی صدر اور رکن مرکزی نظارت کی حیثیت سے ذمہ داریاں انجام دیں، آپ 1977تا1979تک آئی ایس او پاکستان کے دوبار مرکزی صدر رہے۔

مرحوم شہید ڈاکٹر محمد علی نقوی ؒ اور شہید قائد علامہ سید عارف حسین الحسینیؒ کے قریبی رفقاء میں شمار کیئےجاتے تھے، انہوں نے پوری زندگی انقلابی جدوجہد میں صرف کی، روز اول سے امام خمینیؒ کے اسلامی انقلاب کا پیغام ہر پاکستانی تک پہنچانے کا عزم آخری سانس تک جاری رکھا۔ ایک متقی انقلابی شخصیت جنہوں نے دین اسلام کی خاطر اپنا تمام کیریئر داو پر لگا دیا الیکٹریکل انجینئر کی اعلی نوکری چھوڑ کر ملت تشیع کے کاموں کو ترجیح دی۔ قائد شہید علامہ عارف حسین الحسینی رح اور ڈاکٹر شہید محمد علی نقوی کے ساتھ مل کر دن رات ملت تشیع کی بہتری کے لئے کام کیا۔

مرحوم قاضی حسین احمد سابق امیر جماعت اسلامی کے ہمراہ ملک بھرمیں ملی یکجہتی کونسل پاکستان کی تاسیس کیلئے شبانہ روز مصروف عمل رہے، ہمیشہ شیعہ سنی مکاتب فکر کے درمیان مکالمے اور مباحثے کے ذریعے مسائل کیلئے کوشاں رہے۔

ذرائع کے مطابق سید ثاقب اکبرنقوی مرحوم کی نماز جنازہ کل (بدھ) دن 1 بجے جامع امام الصادق ؑ جی نائن ٹو اسلام آباد کے گراونڈ میں ادا کی جائیگی جبکہ تدفین شاہ اللہ دتہ ٹاون D-12 میں ہوگی۔ جس میں سیاسی ، سماجی ومذہبی شخصیات سمیت عزیز واقارب کی بہت بڑی تعداد کی شرکت متوقع ہے ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button