سعودی عرب اور امارات اپنے خودساختہ مسائل ایران سے منسوب نہ کریں
شیعہ نیوز (پاکستانی شیعہ خبر رساں ادارہ) ایران کی وزارت خارجہ نے منامہ سیکورٹی کانفرس میں شریک بعض مندوبین کے بے بنیاد دعووں اور الزامات کو سختی کے ساتھ مسترد کردیا ہے۔
منامہ میں علاقائی سیکورٹی کانفرنس کے دوران سعودی عرب کے مشیر خارجہ عادل الجبیر اور متحدہ عرب امارات کے مشیر خارجہ امور انورقرقاش نے ایران پرعلاقے میں تخریبی کردار کا الزام عائد کیا تھا۔
وزارت خارجہ ایران کے ترجمان سید عباس موسوی نے اس بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ مذکورہ ممالک خود علاقے میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے بانی ہیں اور اچھی ہمسائیگی کے اصولوں کو پامال کرتے ہوئے دیگر ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بیرونی طاقتوں کو دعوت دے کر علاقے کی سلامتی کو کمزور کرنے والے ممالک اپنی پیدا کردہ مشکلات کا ذمہ دار ایران کو ٹھہرانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وہ ممالک جو خود دہشت گردی اور انتہا پسندی کی رواج دیتے ہیں اور حق ہمسایگی کے اصل کو پاؤں تلے روندتے ہوئے دوسرے ممالک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کرتے ہیں اور خطے میں غیر ملکی فوجیوں کی تعینات سے علاقے کی سلامتی کو خطرے میں ڈالتے ہیں، کو اپنے خودساختہ مسائل کو ایران سے منسوب کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کی سرکردگی میں یمن پر فوجی جارحیت، دسیوں ہزار بے گناہ یمنی عورتوں اور بچوں کا قتل عام، بنیادی ڈھانچے کی تباہی، علاقے کی قانونی حکومت کو گرانے کے لیے سامراجی طاقتوں کی ہمنوائی اور اپنی کٹھ پتلی حکومتوں کے قیام کی کوششیں ایسے اقدامات ہیں جو علاقائی اور عالمی رائے عامہ کی نگاہوں سے پوشیدہ نہیں۔
سید عباس موسوی نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کو چاہیے کہ وہ تخیلاتی دنیا سے باہر نکلیں اور حقائق کو سامنے رکھتے ہوئے خطے کی سلامتی کے لیے مذاکرات اور تعاون کا راستہ اپنائیں۔
انہوں نے ان ممالک کو اپنے خام خیالیوں سے دور رہنے اور حقیقت کو ماننے سمیت علاقے میں قیام استحکام اور سلامتی کی فراہمی کیلئے اجتماعی تعاون اور مذاکرات کی دعوت دی۔